۔۔۔
کس آس پہ آیا ہوں سرِ راہ گزر آج
کچھ بھی تو نہیں پاس مرے زادِ سفر آج
ہے تا بہ افق زرد سی رنگت کا دھواں سا
یہ پھیلا ہے جو ایک فلک حدِ نظر آج
احساس نہیں سجدہ کناں تیری جبیں سے
بے کار ہے تسبیح تری، دیدۂِ تر آج
یہ ظلم فقط تیری ہی بستی میں روا ہے
ملتا ہے بدل میں جو ہر اک گل کے شرر آج
اس شہر کے...