صابرہ جی، آپ نے تو بیربل اور اکبر کی یاد دلا دی۔ اکبر کو فکر تھی کہ ملک میں کتنے نابینا ہیں، بیربل نے کہا کہ میں شام تک بتاتا ہوں۔ اس نے بان لا کر محل کے باہر چارپائی بننا بنانا شروع کی۔ جو آتا، پوچھتا، بیربل، کیا ہورہا ہے۔ بیربل کہتا کہ اس کا نام لکھو۔ جب سارا دربار حاضر ہوگیا تو بیربل نے...