رسم دنیا نبھانا بھول گئے
شکل تک وہ دکھانا بھول گئے
ہم کو عادت ہے بھول جانے کی
سو اسے ہم بھلانا بھول گئے
دیکھ کر ایک پھول ہنستا ہوا
ہم پرند آشیانہ بھول گئے
شعر کہنے کو ہم ترستے ہیں
آپ کیوں دل دکھانا بھول گئے
کیا کمی آ گئی جنوں میں مرے
لوگ پتھر اٹھانا بھول گئے
ایک صورت تھی مسکرانے کی
آپ صورت...