نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    حفیظؔ احمد :::::: کبھی کسی سے، کبھی خود سے برسَرِ پیکار :::::: Hafeez Ahmed

    غزل کبھی کسی سے، کبھی خود سے برسر ِپیکار مِرا وجُود ہےتفہیمِ جُستجُو کا شِکار مَیں جِس کی کھَوج میں اِک عُمر سے ہُوں سرگرداں وہ میرا چاند رہا دُھند میں پَسِ دِیوار غرُورِ شوق کی مشعل اُٹھا کے نِکلا تھا ہُوا ہُوں رات کی سنگِنیوں میں تِیرہ فِشار نجانے کِتنے زمانوں سے ہُوں یہاں محصُور ہے...
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک فرد بھی رہے نہ تہِ چرخ دردمند اے جوؔش ! وہ زمانہ بھی آئے خُدا کرے جوؔش ملیح آبادی
  3. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی :::::: جو بادشاہ، پُرسِشِ حالِ گدا کرے ::::::Josh Maleehabadi

    غزل جو بادشاہ، پُرسِشِ حالِ گدا کرے اُس پر کبھی زوال نہ آئے خُدا کرے حاصِل اگر ہو وحدَتِ نَوعِ بَشر کا عِلم تو پِھر عَدُوئے جاں سے بھی اِنساں وَفا کرے میرا بُرا جو چاہ رہا ہے، بہر نَفَس اللہ ہر لِحاظ سے، اُس کا بَھلا کرے ہم ساکنانِ کُوئے خرابات کی طرح یارب! کبھی فقِیہ بھی ترکِ رِیا کرے...
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا حشْر دیکھیے ہو اب اِس اعتدال کا سُنتے ہیں عِشق درپئے آزارِ جاں نہیں فِراق گورکھپُوری (رگھوپتی سہائے )
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہیں پُرسِشِ نہاں کے بھی عُنوان سینکڑوں اِتنا تِرا سکُوتِ نظر بے زباں نہیں فِراق گورکھپُوری (رگھوپتی سہائے )
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جانے کب کیا جُنوں میں کر جاؤں! میں تو دِیوانہ ہُوں، مِرا کیا ہے آس محمد محسن
  7. طارق شاہ

    فراز احمد فراؔز :::::: حیران ہُوں خود کو دیکھ کر مَیں :::::Ahmad Faraz

    غزل حیران ہُوں خود کو دیکھ کر مَیں ایسا تو نہیں تھا عمر بھر مَیں وہ زِندہ دِلی کہاں گئی ہے ہنستا تھا اپنے حال پر جب مَیں آدابِ جُنونِ عاشقی سے ایسا بھی نہیں تھا بے خبر مَیں واسوخت کبھی نہ مَیں نے لِکھّی رویا بھی کبھی جو ٹُوٹ کر مَیں صیّاد پرست جو بھی سمجھیں زنداں کو سمجھ سکا نہ گھر مَیں...
  8. طارق شاہ

    آس محمد محسن :::::مَیں ہُوں حیراں یہ سِلسِلہ کیا ہے ::::::Aas Mohammad Mohsin

    آس محمد محسن غزل مَیں ہُوں حیراں یہ سِلسِلہ کیا ہے آئنہ مجھ میں ڈُھونڈھتا کیا ہے خود سے بیتاب ہُوں نکلنے کو کوئی بتلائے راستہ کیا ہے میں حبابوں کو دیکھ کر سمجھا اِبتدا کیا ہے، اِنتہا کیا ہے میں ہُوں یکجا ،تو پھر مِرے اندر ایک مُدّت سے ٹُوٹتا کیا ہے خود ہی تنہائیوں میں چِلّاؤں خود ہی...
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اپنے مے خانے کا اِک میکشِ بے حال ہے یہ ہاں وہی، مردِ جواں بخت و جواں سال ہے یہ مجاؔز لکھنوی (اسرارالحق مجاؔز)
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نظق تو اب بھی ہے، پر شُعلہ فشاں ہے کہ نہیں سوزِ پنہاں سے تِری رُوح تپاں ہے کہ نہیں تجھ پہ یہ بار غلامی کا گراں ہے کہ نہیں جِسم میں خُون جوانی کا رَواں ہے کہ نہیں اور اگر ہے، تو پِھر آ تیرے پرستار ہیں ہم جِنسِ آزادیِ اِنساں کے خرِیدار ہیں ہم مجاؔز لکھنوی (اسرارالحق مجاؔز)
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ادا سے شوقِ حصُولی بڑھائے رکھتا ہے ! وہ آگ سی مِرے دِل میں لگائے رکھتا ہے شفیق خلؔش
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جب اُس گلی میں مجھے دِل بٹھائے رکھتا ہے نظر نہ پل کو بھی دَر سے ہٹائے رکھتا ہے شفیق خلؔش
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہمیشہ اُس کی ہی آمد سجائے رکھتا ہے یہ دِل اُمید بھی کیا کیا لگائے رکھتا ہے شفیق خلؔش
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہمسفر اپنے رہے صِرف اُمیدوں کے سراب سوگئے جاگتی آنکھوں میں نئی صُبح کے خواب احمد اقبال
  15. طارق شاہ

    احمد اقبال ::::: لفظ خالی ہیں معانی سے پریشاں ہیں خیال :::::: Ahmed Iqbal

    گُل کرو شمعیں! لفظ خالی ہیں معانی سے پریشاں ہیں خیال ایک زنجیرِ شکستہ ہیں دماغوں میں سوال آخرِش خواہشِ پروازسے محرُوم ہُوئی فکر جو منتظرِ حرفِ اجازت ہی رہی ہمسفر اپنے رہے صِرف اُمیدوں کے سراب سوگئے جاگتی آنکھوں میں نئی صُبح کے خواب خواب شرمندۂ تعبیر بھی ہو سکتے تھے ہم سِیہ بخت سہی، سُرخ...
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تِرے سکُوت سے وہ راز بھی ہُوئے افشا کہ جِن کو کان ترستے تھے راز دانوں کے احمد مشتاق
  17. طارق شاہ

    احمد مشتاق ::::::اُداس کر کے دَرِیچے نئے مکانوں کے:::::: Ahmed Mushtaq

    غزل اُداس کر کے دَرِیچے نئے مکانوں کے سِتارے ڈُوب گئے سبز آسمانوں کے گئی وہ شب، جو کبھی ختم ہی نہ ہوتی تھی ہوائیں لے گئیں اَوراق داستانوں کے ہر آن برق چمکتی ہے، دِل دھڑکتا ہے مِری قمیص پہ تِنکے ہیں آشیانوں کے تِرے سکُوت سے وہ راز بھی ہُوئے افشا کہ جِن کو کان ترستے تھے راز دانوں کے یہ بات...
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    قسمت کی یاوَری پہ بھی رکھّوں گا مَیں کہاں اُس چاند کو، کہ خود مجھے رہنے کو گھر نہیں شفیق خلؔش
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    غم سے نِسبت ہے جِنھیں ضبط ِاَلَم کرتے ہیں اشک کو زِینَتِ داماں نہیں ہونے دیتے ابرؔار کرتپوری دہلی، انڈیا
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہو پیش رفت خاک، مُلاقات پر ہی جب! کھٹکا رہے یہ دِل میں کہ بیدادگر نہ ہو شفیق خلشؔ
Top