اس دہر میں جتنے پری وش جتنے حسیں ہے
آ دیکھ مرے دل میں وہ بستے یہیں ہے
ان اہلِ حسن سے ہم نظریں کیوں پھیریں
جس سے شفا پاتا یہ مرا دلِ حزیں ہے
جاتا کہاں ہے بیٹھ سرہانے مرے کچھ دیر
آئی ہے جاں لب پہ دمِ بازِ پسیِ ہے
میں اور چلا جاؤں ترے در سے جیتے جی
ممکن نہیں اے جاں مری ممکن ہی نہیں ہے
انیس کیوں...