میری زندگی کی کتاب میں، ترا نام بس چند ورق پہ تھا
جو میں ڈھونڈھتی تھی سطور میں، وہ پیام سر ورق پہ تھا
یہ گمان سے کیا گمان ہے،مرے ارد گرد اک جہاں ہے
جو کھلی نظر تو عیاں ہوا،نہ بیان ایسا ورق پہ تھا
میں ہوں سوز اور میں ہی ساز ہوں،میں ہر اِک کسی سے دراز ہوں
جو کتابِ زیست کو وا کیا،یہ فریب ہر اِک ورق...