الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
دریا بنا دیا کبھی صحرا بنادیا
تم نے ہماری ذات کو کیا کیا بنا دیا
سارے جہاں کا حسنِ سراپا سمیٹ کر
رب نے فقط وجود تمھارا بنا دیا
پوچھا کسی نے میری اداسی کا جب سبب
کاغذ پہ میں نے آپ کا چہرہ بنا دیا
مفلس امیرِ شہر میں فاقے سے مر گئے
دولت نے شہر والوں کو اندھا...