نتائج تلاش

  1. یاسر علی

    برائے اصلاح :جس کے رستے میں سدا ہم نے بچھائی آنکھیں

    میں نے تو یہ سمجھ کر قافیہ استعمال کیا تھا کہ مطلع میں بچھائی اور ملائی استعمال کر لیا ہے تو اس میں "ئی" مشترک ہو گیا ۔۔اس کے بعد ئی سے پہلے لا اور چھا آگیا ۔۔اب اس طرح کا،ما جا،وہ تمام قافیہ استعمال کر سکتا ہوں ۔۔ کیا قافیہ میں اسم کا بھی خیال رکھا جاتا ہے۔۔یہ نہیں سمجھا۔۔
  2. یاسر علی

    برائے اصلاح :جس کے رستے میں سدا ہم نے بچھائی آنکھیں

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: محمد خلیل الرحمٰن جس کے رستے میں سدا ہم نے بچھائی آنکھیں ہائے! اس شخص نے ہم سے نہ ملائی آنکھیں آتشِ عشق نے جب میری جلائی آنکھیں تب تری یاد کے اشکوں سے بجھائی آنکھیں اس کی ہر ایک ادا ہم نے بھلا دی لیکن اس کی بس ایک کبھی بھول نہ پائی آنکھیں اپنے دل میں تو نہ کچھ...
  3. یاسر علی

    برائے اصلاح :تیری تصویر جب نظر آئی

    اصلاح کے بعد الف عین تیری تصویر جب نظر آئی آنکھ اشکوں سے میری بھر آئی ایک تتلی مرے دریچے پر دیکھ کر پھول کو اتر آئی تیری خوشبو سے گھر مہک اٹھا جب بھی تو بال کھول کر آئی چاند کل آسماں پہ نکلا تھا چاندنی میرے بام پر آئی کم سنی میں دکھوں کی وادی سے زندگانی مری گزر آئی میں اسے دور چھوڑ آیا تھا...
  4. یاسر علی

    برائے اصلاح :تیری تصویر جب نظر آئی

    بہت بہت شکریہ سر!
  5. یاسر علی

    برائے اصلاح :تیری تصویر جب نظر آئی

    بہت بہت شکریہ راحل صاحب!
  6. یاسر علی

    برائے اصلاح :تیری تصویر جب نظر آئی

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: تیری تصویر جب نظر آئی آنکھ اشکوں سے میری بھر آئی ایک تتلی مرے دریچے پر دیکھ کر پھول کو اتر آئی تیری خوشبو سے گھر مہک اٹھا جب بھی تو بال کھول کر آئی چاند کل آسماں پہ نکلا تھا چاندنی میرے بام پر آئی کم سنی میں الم کی وادی سے زندگانی مری گزر آئی میں اسے دور...
  7. یاسر علی

    برائے اصلاح :جبیں سے اپنی زلفیں تو ہٹا دیدار کرنا ہے

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: محمد خلیل الرحمٰن جبیں سے اپنی زلفیں تو ہٹا دیدار کرنا ہے مرے نزدیک سے نزدیک آ دیدار کرنا ہے تجھے تب دیکھنا ممکن نہیں جب دیکھتا ہے تو ذرا اپنی نگاہوں کو جھکا دیدار کرنا ہے مری آنکھیں نہ بہکیں آج سن لو غور سے ساقی مجھے تو جام بھر بھر کر پلا دیدار کرنا ہے...
  8. یاسر علی

    برائے اصلاح :کبھی آنکھوں کبھی سینے سے لگا رکھتا ہوں

    شکریہ سر! درستی کے بعد دوبارہ الف عین کبھی آنکھوں کبھی سینے سے لگا رکھتا ہوں میں کتابوں میں خطوط اس کے چھپا رکھتا ہوں ساتھ دیتا ہوں مصیبت میں سبھی یاروں کا اپنے دل کو میں ہمیشہ ہی بڑا رکھتا ہوں تتلیاں روز تبھی گھر میں چلی آتی ہیں میں جو گلدان میں کچھ پھول کھلا رکھتا ہوں جوق درجوق چلے آتے...
  9. یاسر علی

    برائے اصلاح :کبھی آنکھوں کبھی سینے سے لگا رکھتا ہوں

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: محمد خلیل الرحمٰن کبھی آنکھوں کبھی سینے سے لگا رکھتا ہوں آپ کے خط میں کتابوں میں چھپا رکھتا ہوں ساتھ دیتا ہوں مصیبت میں سبھی یاروں کا میں ہر اک موڑ پہ دل اپنا بڑا رکھتا ہوں تتلیاں روز تبھی گھر میں چلی آتی ہیں میں جو گلدان میں کچھ پھول کھلا رکھتا ہوں جوق...
  10. یاسر علی

    برائے اصلاح :دہر والوں نے بہت حشر اٹھا رکھا ہے

    شکریہ خلیل صاحب! اصل میں ،میں نے ایک گروپ میں غزل پوسٹ کی ایک دو اراکین کہا کہ رشتوں کی آئے گا۔۔میں کنفیوز ہو گیا تھا۔۔اسی وجہ سے دوبارہ پوچھنے کی جسارت کی۔۔
  11. یاسر علی

    برائے اصلاح :دہر والوں نے بہت حشر اٹھا رکھا ہے

    سر جی ! مجھ کو تقدیس کا احساس نہیں رشتوں کا سر اس میں۔۔ "رشتوں کا" آئے گا یا"رشتوں کی" آئے گا۔ اس کی وجہ بھی بتا دیجئے۔۔۔شکریہ
  12. یاسر علی

    برائے اصلاح :دہر والوں نے بہت حشر اٹھا رکھا ہے

    کیا پھر یوں کرنا پڑے گا۔۔۔ جب سے ہاتھوں پہ ترا نام لکھا رکھا ہے۔۔۔
  13. یاسر علی

    برائے اصلاح :دہر والوں نے بہت حشر اٹھا رکھا ہے

    ٹیٹو بھی مراد ہو سکتا ہے۔۔۔ میں نے یہ سوچ کر لکھا تھا۔ ۔۔شادی بیاہ یا عید پر بچے ہاتھوں پر مہندی لگاتے ہیں۔۔۔جیسے کسی دوست کا نام لکھ کر اس کے گرد پھول یا دل بنا دیتے ہیں ۔۔ اگر محاورہ درست ہو تو ۔۔۔کیا ایسے کر سکتے ہیں۔۔۔ جب سے ہاتھوں پہ ترا نام بنا رکھا ہے۔ شکریہ
  14. یاسر علی

    برائے اصلاح :دہر والوں نے بہت حشر اٹھا رکھا ہے

    سر جی بہت بہت شکریہ اس طرف توجہ فرمانے کا۔۔
  15. یاسر علی

    برائے اصلاح :دہر والوں نے بہت حشر اٹھا رکھا ہے

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: دہر والوں نے بہت حشر اٹھا رکھا ہے جب سے ہاتھوں پہ ترا نام سجا رکھا ہے آپ کے ساتھ غلط رشتہ بنا رکھا ہے ہم پہ دنیا نے یہ الزام لگا رکھا ہے مشورہ دوست نے یہ مجھ کو بتا رکھا ہے یا یہ محبت کے معلم نے کہا ہے مجھ کو چھوڑ تو پیار کو اس پیار میں کیا رکھا ہے پیار کرتا...
  16. یاسر علی

    برائے اصلاح : گھڑی

    بہت بہت شکریہ راحل صاحب! جی آخری مصرعے سے پر مزاح لگ رہی ہے۔۔۔
  17. یاسر علی

    برائے اصلاح : گھڑی

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: گھڑی جب کبھی میری نظر جائے گھڑی پر تو بہت ہی یاد آتی ہے گھڑی وہ جس گھڑی میں آپ کی نازک کلائی میں گھڑی باندھی تھی میں نے آپ نے ہنس کر کہا تھا شکریہ اے پیارے بھائی۔۔۔!!
Top