الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
پیڑ جس پر ثمر نہیں ہوتا
اس کو پھر کوئی ڈر نہیں ہوتا
زلزلے آئیں فکر کیا ان کو
جن کا کوئی بھی گھر نہیں ہوتا
اصل میں اہلِ دل نہیں ہے وہ
جو بھی اہلِ نظر نہیں ہوتا
دل مرے سینے ہی میں رہتا ہے
ہائے اپنا مگر نہیں ہوتا
ماریں پتھر تو پھر میں ہنستا ہوں
پوچھتے ہیں اثر...