نعبد میں عبد کے معنی ہیں عاجزی اور محتاجی کو بیان کرنا. ۔ یعنی اے اللہ میں تیرے آگے اپنی کمزوری کا اعتراف کرتا ہوں. ۔اور تجھ ہی سے مد مانگتا ہوں. عبد عبادت کو نہیں کہتے
وہ لڑکی کی سیرت کو کم دیکھتے ہیں
جو ہو دیکھنا تو حجم دیکھتے ہیں
جو ابا کی گاڑی رہی ہو فراری
تو لڑکی کے عیبوں کو کم دیکھتے ہیں
انھیں جستجو کس کی در پیش آئی
وہ مشرق میں ابرو کے خم دیکھتے ہیں
گھریلو سی لڑکی پَہ ماڈل ہو پوری
کہ خوبی ہر اک اُن میں ضم دیکھتے ہیں
بہت دیکھیں اپنی حسینائیں...
میں شاعری کی ابجد سے واقف ہونا تو بڑی دور کی بات ہے ابجد والی گلی کے سامنے سے بھی نہیں گزری ..لیکن کہیں نہ کہیں رگ ظرافت پھڑک اٹھتی ہے. اس غزل کو پڑھ کے بھی ایک کیفیت آئی. تمام شاعر حضرات سے پیشگی گزارش ہے کہ اسے مذاق ہی سمجھا جائے. تختئہ مشق سمجھ کے مذاق نہ اڑایا جائے.
کسی بھی موضوع پہ مدلل بات کرنا ایک الگ بات یے لیکن اپنی ہی خامی و کوتاہی جو اس بہترین انداز سے قبول کر کے اسکی نشاندہی کرنا اور اس بہترین پیرائے میں کرنا بہت خوب ہے.
یہ صرف پنجابی کا مسئلہ نہیں مسائل اور بھی موجود ہیں ..جن کی نشاندہی کی ضرورت ہے.