زبانِ فارسی تو خَیر «کشمیر» اور «کشمیریوں» کی اپنی زبان تھی، لہٰذا اگر کشمیر کے خُوبرُو «سیاهچشمانِ کشمیری» فارسی شاعروں کے دل کھینچتے آئے ہیں تو یہ کوئی تعجُّب کی چیز نہیں ہے۔ جالبِ توجُّہ چیز شاید یہ ہے کہ شاعرانِ تُرکزبان بھی «سیاهچشمانِ کشمیری» کے دِلباختہ و مفتون نظر آتے ہیں۔ دیارِ...