نتائج تلاش

  1. ایم اے راجا

    برائے اصلاح : محبت سے کنارہ کر لیا جائے : از : ایم اے راجا ؔ

    سر اگر یوں کہا جائے اس شعر کو تو ؟ لہو میں اب حرارت ہی نہیں باقی کہ پھر جینے کا یارا کر لیا جائے
  2. ایم اے راجا

    برائے اصلاح : جنونِ عشق کو سر میں سمائے پھرتا رہتا ہوں : از: ایم اے راجا ؔ

    سر میرے ذہن میں کچھ یوں آیا ہے ۔ وہ رہنے ہی نہیں دیتا بھرم میری وفائوں کا جسے پلکوں پہ اپنی میں بٹھائے پھرتا رہتا ہوں
  3. ایم اے راجا

    برائے اصلاح : جنونِ عشق کو سر میں سمائے پھرتا رہتا ہوں : از: ایم اے راجا ؔ

    شکریہ سر، اس پہلے شعر کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہوں
  4. ایم اے راجا

    آج ہے یومِ شاعری اے دوست

    جی سر بہتر اس میں تبدیلی کر کے چوتھابند کر دیتا ہوں اور دوسرے بد کو پہلا کر دیتا ہوں۔
  5. ایم اے راجا

    برائے اصلاح : محبت سے کنارہ کر لیا جائے : از : ایم اے راجا ؔ

    بہت شکریہ سر دوبارہ دیکھتا ہوں اس کو
  6. ایم اے راجا

    برائے اصلاح : جنونِ عشق کو سر میں سمائے پھرتا رہتا ہوں : از: ایم اے راجا ؔ

    سر اب ذرا دیکھیئے گا۔ وہ رہنے ہی نہیں دیتا بھرم الفت کا محفل میں جسے پلکوں پہ اپنی میں بٹھائے پھرتا رہتا ہوں (سر یہاں کیا یہ مطلب واضح نہیں ہو جاتا کہ جس کو اپنی پلکوں پر بٹھا کے پھرتا ہوں وہ سب کے سامنے میرا بھرم توڑ دیتا ہے) زمیں پر ہیں قدم میرے مگر قد تو ذرا دیکھو فلک کو...
  7. ایم اے راجا

    آج ہے یومِ شاعری اے دوست

    سر اس دن میں نے جلدی میں یہ نظم پوسٹ کی، جانے کیسے ایک بند ( چوتھا) رہ گیا مگر پھر پوسٹ نہ کر سکا آج عرض ہے۔ دھوپ میں سائباں بنانے ہیں پھول صحرا میں بھی کھلانے ہیں درد دنیا سے سب مٹانے ہیں فاصلے صدیوں کے گھٹانے ہیں سو اب اس نظم کی مکمل شکل کچھ یوں ہو گئی ہے۔ آج ہے یومِ شاعری اے دوست دل...
  8. ایم اے راجا

    آپ اداس ہو کر کیا کرتے ہیں ؟

    میں آج شہاب نامہ میں چندراوتی والا پیج پڑھتے ہوئے اداس ہو گیا ، ماضی کے کئی دریچے جو بند کر دیئے تھے یکا یک کھل گئے، بہت رویا ہوں اور ، شکوہ نہ کر گلہ نہ کر ، نغمہ سن رہا ہوں، محفل پر آ گیا کہ شاید جی کچھ بہل جائے۔ جانے کیوں کبھی کبھی بہت اداسی چھا جاتی ہے، سب کچھ ہوتے ہوئے بھی کچھ پاس نہ ہونے...
  9. ایم اے راجا

    برائے اصلاح : محبت سے کنارہ کر لیا جائے : از : ایم اے راجا ؔ

    محبت سے کنارہ کر لیا جائے خموشی سے گذارہ کر لیا جائے بہت تاریک ہے دیکھو شبِ ہجراں -- شبِ ہجراں کی اس تاریکی میں ہمدم ۔ رگِ جاں کو شرارہ کر لیا جائے سنا ہے وہ بھی آیا ہے سرِ محفل چلو اس کا نظارہ کر لیا جائے ۔ چلو چل کے نظارا کر لیا جائے گیا تو تھا مگر پلٹا مری جانب نہ کیوں اس کو گوارا کر لیا...
  10. ایم اے راجا

    برائے اصلاح : جنونِ عشق کو سر میں سمائے پھرتا رہتا ہوں : از: ایم اے راجا ؔ

    بھلا دیں گے یقینن وہ مرے دردِ مشقت کو جنھیں میں آج کاندھوں پر اٹھائے پھرتا رہتا ہوں یقیناً؟؟ خیر یہ تو املا تھی۔ لیکن دردِ مشقت کیا ہے؟ سر باقی اشعار کو بعد میں دیکھتا ہوں مگر اس شعر کے بارے میں عرض ہیکہ، درد مشقت ، محنت کرنے پر ہونے والی تکلیف ہے، شاید بشیر بدر (اگر میں غلطی پر...
  11. ایم اے راجا

    آج ہے یومِ شاعری اے دوست

    بہت شکریہ استاد محترم۔ جہاں تک بات ہے تخاتب کی تو میں نے اپنے حساب سے تو شاعر کو ہی مخاطب کیا ہے، کیوں کہ میں خود بھی ایک شاعر ہوں سے یہ بند مجھ سمیت تمام شعرا کو مخاطب کرتے ہیں شاید، اور تخلص میں نے یہ سوچ کر لایا کہ اس نظم میں اپنا تخلص لا کر اس پر نظم میری ہونے کی مہر ثبت کروں لیکن چنکہ مصرعہ...
  12. ایم اے راجا

    آج ہے یومِ شاعری اے دوست

    سب سے پہلے تو میں نظم کو پسند کرنے پر اظہر صاحب اور خلیل صاحب آپ کا تہہ دل سے مشکور و ممنون ہوں۔
  13. ایم اے راجا

    آج ہے یومِ شاعری اے دوست

    کل یہ نظم کہی تھی مگر پوسٹ کرنے کا وقت نہیں ملا، آج آپ کی بصارتوں کی نذر کرتا ہوں اور تنقید و اصلاح کے لیئے ملتمس ہوں۔ آج ہے یومِ شاعری اے دوست دل کے ارماں نکال کے رکھ دے حسرتوں کو اجال کے رکھ دے خونِ جاں کو ابال کے رکھ دے سچ کو لفظوں میں ڈھال کے رکھ دے آج کے دن یہ عہد کرنا ہے شاعری کیا...
  14. ایم اے راجا

    بھولنے کو کہا نہیں کرتے

    ٹھیک سر بہت شکریہ
  15. ایم اے راجا

    بھولنے کو کہا نہیں کرتے

    بھولنے کو کہا نہیں کرتے دیکھو ایسی جفا نہیں کرتے سنگ تو سنگ ہوتے ہیں ناداں اِن کو اپنا خدا نہیں کرتے پھول شاخوں پہ زیب دیتے ہیں ان کو ایسے جدا نہیں کرتے اپنے تو پھر بھی اپنے ہوتے ہیں اپنوں کو یوں خفا نہیں کرتے جن کے سر پر ردا ضروری ہو ان کو یوں بے ردا نہیں کرتے خاک اڑاتا ہے دشتِ...
  16. ایم اے راجا

    برائے اصلاح : محبت سے کنارہ کر لیا جائے : از : ایم اے راجا ؔ

    محبت سے کنارہ کر لیا جائے خموشی سے گذارہ کر لیا جائے بہت تاریک ہے دیکھو شبِ ہجراں -- شبِ ہجراں کی اس تاریکی میں ہمدم رگِ جاں کو شرارہ کر لیا جائے سنا ہے وہ بھی آیا ہے سرِ محفل چلو اس کا نظارہ کر لیا جائے گیا تو تھا مگر پلٹا مری جانب نہ کیوں اس کو گوارا کر لیا جائے رگِ جاں میں حرارت ہی نہیں...
  17. ایم اے راجا

    بھولنے کو کہا نہیں کرتے

    یہ ابھی منتظر ہے سر
  18. ایم اے راجا

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    بہت خوب اظہر صاحب
Top