اب جو اُجڑا ہوں تو میٹھے کو زہر لکھوں گا
رات کو رات نہیں میں تو سحر لکھوں گا
ایک تنکا بھی نہ تھا اور سفینہ ڈوبا
ناخداوں کا اسے میں تو قہر لکھوں گا
کوٴی موزوں ہی نہ کر پاٴے کبھی اپنا کلام
شاعرو غیض میں ہوں، ایسی بحر لکھوں گا
حال ابتر ہے، سیاست میں مگر پاوں مقام
بس شہد کی اسے بہتی میں...