11۔ تنہا اِسلام ہے جو عورت کو عزت کے جوڑے پہناتا، عزت کی شال اڑھاتا، اور عزّت کے زیوروں سے آراستہ کرتا ہے۔
12۔ مسلمانوں میں تعدد ازواج کے واقعات بہت کم ہیں اور جن کے ہاں تعدد ہے ان کے ہاں عام طور سے دوسے زائد بیویاں نہیں۔ البتہ جو قومیں اِسلام کے قانونِ تعدد ازواج کا مذاق اُڑاتی یا اس پر...
1۔ تعدد ازواج کا اِسلامی قانون بہت سے سماجی اور معاشرتی مسائل کا حل ہے۔
2۔ تعدد ازواج کے بغیر پاکیزہ انسانی سماج کا قِیام مُمکن نہیں۔
3۔ تعدد ازواج کے علاوہ بیواؤں اور طلاق یافتہ عورتوں کے مسائل کا کوئی حل نہیں۔
4۔ اِسلامی قانون تعدد ازواج کو اپنائے بغیر بنتِ حوّاکی عزت و عصمت کی حفاظت ممکن...
انتہائی مشکل کلام!
ناقابل فہم تو نہیں، لیکن خواندگی اول میں فہم سے بالاتر۔
خواندگی ثانی،ثالث کے بعد قدرے سمجھ میں آیا۔
اسے اردو کہیں یا فارسی یا پھر کچھ اور
مشمولِ اہلِ باغ ، مثلِ گل،رنگِ خودنمائی اورشمعِ کلامِ فاتحِ مجذوب
اضافت در اضافت نے کلام کو اور مشکل بنا دیا۔
غالباً موضوع کا تقاضا یہی تھا۔
سچ کہا شاعر نے خوشبو جیسے لوگ اب یا تو افسانوں میں ملتے ہیں یا پھر اردو محفل میں۔
اور اب تو یہ حال ہے کہ لوگ پرانے کیا نئے خط بھی جان بوجھ کر کھول لیتے ہیں۔
عینی مینی کہاں ہے؟
اُسے فوراً حاضر کیا جائے۔
وہ تو ہمیں اس ہسپتا ل سے بھگا رہی تھی۔اور کہہ رہی تھی۔
عینی بٹیا !
دیکھتی ہو ، یہاں کیا ہوا؟
جہاں بچے بوڑھے سبھی گوسپس کا کھیل کھیل رہے تھے،
جہاں مبینہ طبیب از راہِ تفنن شافی نسخے کے نام پر مہلک تجاویز پیش کر رہے تھے،
گوسپس کے کھیل میں...
سید عالی مقام !
آپ تو بیشتر محفلین سے واقف ہیں،
بہت سے لوگو ں سے ملاقاتیں رہتی ہیں۔
آپ کی ملاقاتوں کی رپورٹیں محفل میں دھوم مچاتی رہی ہیں۔
لہٰذا دوسری قسط کا شدت سے انتظار ہے۔