آئینہ خانہ تصور میں
میں آنکھیں بند کئے سوچتا رہا لیکن
نہ حافظے نے مدد کی نہ مرنے والوں نے
ہر ایک سالگرہ موم بتّیوں کی طرح
پگھل کے رہ گئی تاریخ کے اندھیروں میں
خیال ہے کہ اک ایسا بھی موڑ آیا تھا
جب انتظار کی ہر بے کراں اندھیری رات
ترے خیال کی آہٹ سے چونک جاتی تھی
تِرے لبوں کی...