غزل
(افتخار عارف)
اب بھی توہینِ اطاعت نہیں ہوگی ہم سے
دل نہیں ہوگا تو بیعت نہیں ہوگی ہم سے
روز اک تازہ قصیدہ نئی تشبیت کے ساتھ
رزق برحق ہے یہ خدمت نہیں ہوگی ہم سے
دل کے معبود جبینوں کے خدائی سے الگ
ایسے عالم میں عبادت نہیں ہوگی ہم سے
اجرت عشق وفا ہے تو ہم ایسے مزدور
کچھ بھی کرلیں گے یہ محنت...
غزل
(راجیش ریڈی - ممبئی، ہندوستان)
یہ کب چاہا کہ میں مشہور ہو جاؤں
بس اپنے آپ کو منظور ہو جاؤں
نصیحت کر رہی ہے عقل کب سے
کہ میں دیوانگی سے دور ہو جاؤں
نہ بولوں سچ تو کیسا آئینہ میں
جو بولوں سچ تو چکنا چور ہو جاؤں
ہے میرے ہاتھ میں جب ہاتھ تیرا
عجب کیا ہے جو میں مغرور ہو جاؤں
بہانہ کوئی تو اے...