غزل۔۔۔۔۔۔ کاشف حسین غائر
دن کہاں اب وہ مزے داری کے دن
کاٹتا ہوں گھر میںبے کاری کے دن
کس لیے یہ خواہشِ ترکِ سفر۔۔۔۔
اور وہ بھی عین تیاری کے دن
دھوپ میںبیٹھی ہوئی روتی تھی دھوپ
حشر برپا تھا شجر کاری کے دن
دل کو دنیا کی ضرورت پڑ گئی
ایک دن، اپنی طرف داری کے دن
اب تو کاٹے سے...