نتائج تلاش

  1. یاسر علی

    براہ اصلاح

    جناب! بہت بہت شکریہ۔
  2. یاسر علی

    براہ اصلاح

    معزز اساتذہ کرام راہنمائی فرمادیں۔۔
  3. یاسر علی

    براہ اصلاح

    جناب اب دیکھئے گا! نظم کھڑکی یاد آتی ہے بہت مجھ کو کھلی کھڑکی وہ روز جس کھڑکی سے مہتاب نکل آتا تھا چارسو دل کے اندھیرے کو مٹا دیتا تھا جب حسینہ کی گلی سے میں گزرنے لگتا تو وہ آنکھوں کے اشارے سے بلاتی مجھ کو مسکراتے ہوئے! میں پاس چلا جاتا جب خط حسینہ مرے ہاتھوں میں تھما دیتی تھی خط محبت کا...
  4. یاسر علی

    براہ اصلاح

    اب دیکھئے کا جناب! نظم کھڑکی یاد آتی ہے بہت مجھ کو کھلی کھڑکی وہ روز جس کھڑکی سے مہتاب نکل آتا تھا چارسو دل کے اندھیرے کو مٹا دیتا تھا جب حسینہ کی گلی سے میں گزرنے لگتا تو وہ آنکھوں کے اشارے سے بلاتی مجھ کو مسکراتے ہوئے! میں پاس چلا جاتا جب خط حسینہ مرے ہاتھوں میں تھما دیتی تھی خط محبت کا...
  5. یاسر علی

    براہ اصلاح

    شکریہ محترم ! میں مزید کوشش کرتا ہوں ۔ میں مشق کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔۔
  6. یاسر علی

    براہ اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: نظم نظم کھڑکی یاد آتی ہے بہت مجھ کو کھلی وہ کھڑکی روز جس کھڑکی سے مہتاب نکل آتا تھا چارسو دل کے اندھیرے کو مٹا دیتا تھا جب حسینہ کی گلی سے میں گزرنے لگتا تو وہ آنکھوں کے اشارے سے بلاتی مجھ کو چاند سے چہرے کے میں پاس چلا جاتا تو خط حسینہ مرے ہاتھوں میں...
  7. یاسر علی

    برائے صلاح

    بہت بہت شکریہ راحل صاحب! اصلاح و راہنمائی فرمانے کا۔ بھلے ہی جسم مر جائیں کیا زیادہ درست نہیں رہے کا ۔ بہ نسبت بھلے ہی جسم مر جائے۔
  8. یاسر علی

    برائے صلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: کالج وہ اب بھی یاد ہے مجھ کو جو پہلا دن تھا کالج کا جماعت روم میں سارے بڑے مایوس بیٹھے تھے نہ کوئی جانتا تک تھا نہ کوئی دیکھتا تک تھا نہ کوئی بات کرتا تھا سبھی چہرے تھے انجانے مگر پھر رفتہ رفتہ سے سبھی کرنے لگے باتیں فقط باتوں ہی باتوں میں تعارف ہو گیا سب سے ہوئی...
  9. یاسر علی

    برائے صلاح

    بہت بہت شکریہ آپ کے زیر سائیہ بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے۔۔
  10. یاسر علی

    برائے صلاح

    سر یوں کیسا رہے گا۔ رائے دیجیئے گا۔۔ تخیل عشق سے ہی لے کے میں نے صرف تم پر شاعری کی ہے۔۔
  11. یاسر علی

    برائے صلاح

    بہت بہت شکریہ الف عین صاحب! ااردو ویب سے بہت مستفید ہو رہا ہوں۔۔
  12. یاسر علی

    برائے صلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: آزاد نظم (شاعری) شَبِ تنہائی میں گھر کے کسی تاریک کونے میں تمھاری یاد کا دیپک جلا کر خون کے ہی آنسوؤں سے با وضو ہو کر پیالہ اک جگر کے خون کا بھر کر جگر کے خون میں اپنی ڈبو کر انگلیاں میں نے سہانے دل کے صفحوں پر تخیل عشق سے لے کر تمھاری شاعری کی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
  13. یاسر علی

    برائے اصلاح

    بہت بہت شکریہ الف عین ۔ اب دیکھئے گا۔۔ جہاں میں تو سما سکتے نہیں دونوں۔ جہاں میں ہر طرف موجود ہیں دونوں۔ نظر یہ آ نہیں سکتے۔
  14. یاسر علی

    برائے اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: آزاد نظم (محبت اور خدا ) جہاں میں تو سما سکتے نہیں دونوں جہاں میں دیکھے دونوں ہی نہیں جاتے جہاں میں ڈھونڈ کے دیکھو یہ ہیں موجود ہر جا پر۔ نظر یہ آ نہیں سکتے۔۔۔۔ کبھی خوشبو کو کوئی دیکھ پایا ہے۔؟؟ فقط محسوس کی جاتی ہے۔ دیکھی جا نہیں سکتی۔ محبت اور خدا دونوں...
  15. یاسر علی

    برائے صلاح

    بہت بہت شکریہ۔
  16. یاسر علی

    برائے صلاح

    شکریہ محترم راحل صاحب! لیکن کئی شاعر "ہم" کو یک حرفی بھی باندھتے ہیں۔۔ اور بقیہ اشعار بھی دیکھ دیجیئے ۔۔
  17. یاسر علی

    برائے صلاح

    محترم اب دیکھئے گا۔۔ گلی خوشبوؤں سے مزین رہے گی گُلُ لا لہ ایسے کھلا کر چلے ہیں۔ انہیں یاد اک دن بہت آئیں گے ہم گُلِ رو جو ہم کو بھلا کر چلے ہیں۔ شب و روز راحت میسر نہیں ہے اس کی کوئی خاص وجہ سمجھ نہیں آئی یہ کس طرح بے وزن ہے۔ (ہم زخمِ جگر ایسے کھا کر چلے ہیں۔) ہم زخم ِجگر ایسا کھا کر چلے...
  18. یاسر علی

    برائے صلاح

    اساتذہ سے گزارش ہے براہ مہربانی اصلاح فرما دیں۔ شکریہ
  19. یاسر علی

    برائے صلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی کسی شوخ سے دل لگا کر چلے ہیں۔ محبت کی ہم ابتدا کر چلے ہیں۔ وہ خیرات دیں یا نہ دیں ہم کو لیکن! انہیں مفت میں ہم دعا کر چلے ہیں۔ تبسّم پہ ان کے سبھی زندگی کی محبت کی دولت لٹا کر چلے ہیں۔ بجھاتے بجھاتے زمانہ لگے گا کہ ہم دیپ ایسے جلا کر چلے...
Top