اصلاح سے قطعِ نظر، اس غزل کی کو پڑھ کر کچھ یاد آنے لگا۔ یاداشت پر زور ڈالا تو جناب اعجاز رحمانی مرحوم کی یہ غزل سامنے آگئی۔
ہم نے تجدیدِ زندگی کر لی
اپنے دشمن سے دوستی کر لی
بجھ گئے جب ہوا سے گھر کے چراغ
ہم نے اشکوں سے روشنی کر لی
تیری تصویر نے کمال کیا
چپ رہی اور بات بھی کر لی
شہر میں آ گئے...