خیالِ یار کا جب قلب/ذہن پر آورد ہوتا ہے
یا
تری یادوں کا جب دل پر مرے آورد ہوتا ہے
تڑپتی ہیں ردیفیں قافیوں میں درد ہوتا ہے
آورد۔۔۔۔۔اسمِ کیفیت۔۔۔۔۔۔بمعنی "حملہ،زبردستی،آمد کی ضد"
کیا اس طرح استعمال ہو سکتا ہے؟
سید عاطف علی
محمد ریحان قریشی
حسان خان صاحب،اگر مناسب سمجھیں تو آپ بھی رائے دیجیے۔