غیر کے پاس یہ اپنا ہی گماں ہے کہ نہیں
جلوہ گر یارمِرا، ورنہ کہاں ہے کہ نہیں
جُرم ، ہے اُس کی جفا کا کہ وفا کا تقصیر
کوئی تو بولو میاں منہ میں زباں ہے کہ نہیں
پاسِ نامُوس مجھے عِشق کا ہے، اے بلبل !
ورنہ یاں کون سا انداز فُغاں ہے کہ نہیں
"پُوچھا سودؔا سے میں اِک روز کہ، اے آوارہ !
تیرے...