زیک، کیا ہم یہ طے کر چکے کہ اس زمانے میں کوپرنیکس کے نظریات پر ہندوستان میں بھی اجماع ہو چکا تھا! اور یہ کہ ہمارے پاس اس زمانے کے کسی اور ہندوستانی ماہر فلکیات یا ریاضی دان کی اس موضوع پر کوئی علمی رائے موجود ہے ؟
سید صاحب، گو حکمت والی بات مکمل ہضم نہیں ہو پارہی اور شاید اس میں بھی زیادہ قصور میرے ناقص انداز فکر و سوچ کا یے، کہ معاملات کو اس پہلو پر کم ہی پرکھا۔ لیکن ایک بات وثوق سے کہوں گا کہ بہت عرصے بعد سوشل میڈیا پر کسی کو انتہائی مدلل گفتگو کرتے پایاہے۔ یقیناً آپ کو اپنا خیال اور فکر خوبصورت...
مجھے آپ کی بات سے رتی بھر بھی اختلاف نہیں ہے۔
ہوتا دراصل یہ ہے کہ کسی سو، دو سو، چار سو سال پہلے کے قابل احترام و عقیدت کی غلطی نکل آئی یا بحث میں دلائل کا رخ کسی اور طرف مڑ گیا اور اس کے عقیدت مند مان کے نہیں دے رہے یا تاویلیں دے رہے ہیں تو جوابی دلیل والے احباب کسی ایک بریکنگ پوائنٹ پر...
پائین، ریاست پاکستان کے ہر ففتھیے، یوتھیے، جیالے، پٹواری, مجاہد، سیکولر، جیالے، ملحد کو اس حقیقت کا پتا ہے اور اس پر ہمارا کوئی زور بھی نہیں چلتا اور ہمیں زور لگانا بھی نہیں۔ اس لیے یہاں سکرینی جنگ میں ساڑ شاڑ نکالتے رہتے ہیں۔
کتاب مجھ سے پڑھی تو جا رہی ہے پر سمجھ ککھ بھی نہیں آ رہی۔ البتہ اعلیٰ حضرت سے عقیدت ہونے کے باوجود میں ان کے دعوی کو فی الحال ایک طرف رکھتے ہوئے کچھ عرصے کے لیے زمین کو ساکن مان رہا ہوں۔
ایسا صرف پاکستان میں نہیں۔ عطاری صاحب کی ویڈیو کافی دنوں سے ٹیوٹر پر زیر بحث ہے۔ یوٹیوب پر کافی ایسے لوگوں کی ویڈیوز موجود ہیں جو زمین کے ساکن ہونے پر یقین رکھتے بحث کرتے دکھائی دئیے۔