نتائج تلاش

  1. نورالحسن جوئیہ

    برائے اصلاح

    دکھ درد سے یاری ہے دل چین سے عاری ہے انسان خدا کے ہاں "نوری ہے نہ ناری ہے" آنگن کی فضاؤں پر اک خوف سا طاری ہے اس دیس کا ہر بندہ ظلمت کا پجاری ہے جو بات بھی کرتا ہوں ہر بات تمھاری ہے دکھ ہجر کی تلخی کا ہر درد پہ بھاری ہے مقتل سے صدا آئی اب نور کی باری ہے
  2. نورالحسن جوئیہ

    آگ خود کو اگر لگا دوں تو وقاص ندیم

    آگ خود کو اگر لگا دوں تو پھر میں خود ہی اسے ہوا دوں تو سوچتا ہوں کے شوق کا قصہ اب اگر دار پر سنا دوں تو بوجھ ساروں سے جو نہیں اٹھتا میں اکیلا اگر اٹھا دوں تو مانتا ہوں کہ خاک زادہ ہوں آسماں پر تمہیں بٹھا دوں تو ہر کسی کو جلا رہی ہے آگ میں اسے ہی اگر جلا دوں تو تیری حیرت سے آنکھ پھٹ جائے میں...
  3. نورالحسن جوئیہ

    تعارف تعارف

    نہیں ۔ میں ان کو نہیں جانتا جی
  4. نورالحسن جوئیہ

    رانا سعید دوشی

    وہ اگر مجھکو جتاتا....کہ محبت کیا ہے میں اسے کر کے دکھاتا کہ محبت کیا ہے کیسے سینے سے لگاتا کہ کسی اور کے ہو میرے ہوتے تو بتاتا کہ محبت کیا ہے وہ ہوس تھی کہ جسے بھول گئے ہو ورنہ عشق خود یاد دلاتا کہ محبت کیا ہے خوب سمجھاتا تجھے، تیری مثالیں دے کر مجھ سے تو پوچھنے آتا کہ محبت کیا ہے مشتعل ہونے...
  5. نورالحسن جوئیہ

    تعارف تعارف

    شکریہ
  6. نورالحسن جوئیہ

    کہاں کسی کی حمایت میں مارا جاؤں گا - رانا سعید دوشی

    کہاں کسی کی حمایت میں مارا جاؤں گا میں کم شناس مروّت ميں مارا جاؤں گا میں مارا جاؤں گا پہلے کسی فسانے میں پھر اس کے بعد حقیقت میں مارا جاؤں گا مجھے بتایا ہوا ہے مری چھٹی حس نے میں اپنے عہدِ خلافت میں مارا جاؤں گا مرا یہ خون مرے دشمنوں کے سر ہوگا میں دوستوں کی حراست ميں مارا جاؤں گا یہاں کمان...
  7. نورالحسن جوئیہ

    زلفیں سنوارنے سے بنے گی نہ کوئی بات اٹھیے کسی غریب کی قسمت سنوارئیے

    زلفیں سنوارنے سے بنے گی نہ کوئی بات اٹھیے کسی غریب کی قسمت سنوارئیے
  8. نورالحسن جوئیہ

    تعارف تعارف

    ویل کم
  9. نورالحسن جوئیہ

    تعارف السلام علیکم !!

    شکریہ جناب لیکن میں چوہدری تو نہیں ہوں:)
  10. نورالحسن جوئیہ

    غزل اصلاح کیلیے

    مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن سر یہی بحر بنتی ہے؟؟؟
  11. نورالحسن جوئیہ

    غزل اصلاح کیلیے

    زخموں کو سینے کے معنوں میں لینے کی کوشش کی ہے سر
  12. نورالحسن جوئیہ

    غزل اصلاح کیلیے

    بارش تو رک گئی ہے، پانی ٹپک رہا ہے۔ نیچے غریب مفلس،بیٹھا سسک رہا ہے۔ آوارگی میں ہم سے، رہبر بھی کم نہیں ہے۔ ہم بھی بھٹک رہے ہیں، وہ بھی بھٹک رہا ہے۔ زخموں کو کیسے دھوتے،کب آبلے پروتے۔ یاروں کے ہاتھ میں جو، مرہم نمک رہا ہے۔ کیسے میں مان جاؤں، کہ رات ہوگئی ہے۔ وہ آفتاب دیکھو، چھت پر چمک رہا ہے۔
  13. نورالحسن جوئیہ

    غزل

    تازہ غزل کی چند اشعار دکھ درد سے یاری ہے دل چین سے عاری ہے انسان خدا کے ہاں "نوری ہے نہ ناری ہے" آنگن کی فضاؤں پر اک خوف سا طاری ہے اس دیس کا ہر بندہ ظلمت کا پجاری ہے جو بات بھی کرتا ہوں ہر بات تمھاری ہے دکھ ہجر کی تلخی کا ہر درد پہ بھاری ہے مقتل سے صدا آئی اب نور کی باری ہے نور جوئیہ
  14. نورالحسن جوئیہ

    غزل

    تازہ غزل کی چند اشعار دکھ درد سے یاری ہے دل چین سے عاری ہے انسان خدا کے ہاں "نوری ہے نہ ناری ہے" آنگن کی فضاؤں پر اک خوف سا طاری ہے اس دیس کا ہر بندہ ظلمت کا پجاری ہے جو بات بھی کرتا ہوں ہر بات تمھاری ہے دکھ ہجر کی تلخی کا ہر درد پہ بھاری ہے مقتل سے صدا آئی اب نور کی باری ہے نور جوئیہ
Top