نتائج تلاش

  1. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا دلِ ستم زدہ بے تابیوں نے لُوٹ لیا ۔ انشاءاللہ خان انشا

    محفل لوٹنے والے آپ نے لوٹ لیا۔۔ شیئر کرنے کے لیئے شکریہ۔
  2. کاشفی

    ن م راشد تعارف از ن م راشد

    خوبصورت نظم شیئر کرنے کے لیئے شکریہ۔
  3. کاشفی

    جگر اگر نہ زہرہ جبینوں کے درمیاں گزرے - جگر مراد آبادی

    غزل (جگر مراد آبادی) اگر نہ زہرہ جبینوں کے درمیاں گزرے تو پھر یہ کیسے کٹے زندگی کہاں گزرے جو ترے عارض و گیسو کے درمیاں گزرے کبھی کبھی وہی لمحے بلاے جاں گزرے مجھے یہ وہم رہا مدتوں یہ جرات شوق کہیں نہ خاطر معصوم پر گراں گزرے ہر اک مقام محبت بہت ہی دلکش تھا مگر ہم اہل محبت کشاں کشاں گزرے جنوں...
  4. کاشفی

    جگر سراپا - جگر مراد آبادی

    فرخ منظور صاحب پسندیدگی کے لیئے آپ کا شکریہ۔ سراپا (جگر مراد آبادی) وہ حسنِ کافر اللہ اکبر تخریبِ دوراں، آشورِ محشر وہ قدِ رعنا، وہ روئے رنگیں عالم ہی عالم، منظر ہی منظر گیسو و عارض، شانہ بہ شانہ شام معطر، صبحِ منور شرمائیں جن سے ساون کی راتیں وہ حلقہ ہائے زلف معنبر وہ مست نظریں جب اُٹھ گئی...
  5. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    ناصحو! آپ میں جراتؔ نہ رہا اب سمجھ کر اسے سمجھائیے گا (جرات)
  6. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    مائلؔ کوئی گناہ نہ رہ جائے دیکھنا کام آ پڑا ہے رحمتِ پروردگار سے (مائلؔ دہلوی)
  7. کاشفی

    جگر ہم کو مٹا سکے ، یہ زمانے میں دم نہیں - جگر مراد آبادی

    غزل (جگر مراد آبادی) ہم کو مٹا سکے ، یہ زمانے میں دم نہیں ہم سے زمانہ خود ہے ، زمانے سے ہم نہیں بے فائدہ الم نہیں ، بے کار غم نہیں توفیق دے خُدا تو یہ نعمت بھی کم نہیں میری زباں پہ شکوہَ اہلِ ستم نہیں مجھ کو جگا دیا ، یہی احسان کم نہیں یارب ہجومِ درد کو دے اور وسعتیں دامن تو کیا ابھی ،...
  8. کاشفی

    جگر یہ مصرع کاش نقشِ ہر در و دیوار ہو جائے ۔ جگر مرادآبادی

    خوبصورت غزل شیئر کرنے کے شکریہ شاہ حسین صاحب!
  9. کاشفی

    جگر تجھی سے ابتدا ہے، تو ہی اک دن انتہا ہوگا - جگر مراد آبادی

    غزل (جگر مراد آبادی) ہمیں‌ معلوم ہے، ہم سے سنو محشر میں‌کیا ہو گا سب اس کو دیکھتے ہوں‌گے، وہ ہم کو دیکھتا ہو گا سر محشر ہم ایسے عاصیوں کا اور کیا ہو گا درِ جنت نہ وا ہو گا، درِ رحمت تو وا ہو گا جہنم ہو کہ جنت ، جو بھی ہو گا فیصلہ ہو گا یہ کیا کم ہے ہمارا اور اُن کا سامنا ہو گا ازل ہو یا...
  10. کاشفی

    پروین شاکر قریۂ جاں میں کوئی پھُول کھِلانے آئے - پروین شاکر

    غزل (پروین شاکر) قریۂ جاں میں کوئی پھُول کھِلانے آئے وہ مرے دِل پہ نیا زخم لگانے آئے میرے ویران دریچوں میں بھی خوشبو جاگے وہ مرے گھر کے دَر و بام سجانے آئے اُس سے اِک بار تو رُوٹھوں میں اُسی کی مانند اور مری طرح سے وہ مُجھ کو منانے آئے اِسی کوچے میں کئی اُس کے شناسا بھی تو ہیں وہ کسی اور سے...
  11. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    خاروں سے پوچھیئے نہ کسی گل سے پوچھئے صدمہ چمن کے لٹنے کا بلبل سے پوچھئے (انیس)
  12. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اُنگلیاں اٹھنے لگیں دستِ حنائی پہ ترے رنگ لائے گا ابھی خونِ شہیداں کیا کیا (جعفر علی خاں اثرؔ)
  13. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    واں تُو ہے زرد پوش یہاں میں ہوں زرد رنگ واں تیرے گھر بسنت ہے یاں میرے گھر بسنت (مومن)
  14. کاشفی

    اپنا آپ تماشا کر کے دیکھوں گا - محسن بھوپالی

    غزل (محسن بھوپالی) اپنا آپ تماشا کر کے دیکھوں گا خود کو خود سے منہا کر کے دیکھوں گا وہ شعلہ ہے یا چشمہ کچھ بھید کھلے پتھر دل میں رستہ کر کے دیکھوں گا کب بچھڑا تھا کون گھڑی کچھ یاد نہیں لمحہ لمحہ یکجا کر کے دیکھوں گا وعدہ کر کے لوگ بھلا کیوں دیتے ہیں اب کے میں بھی ایسا کر کے دیکھوں گا کتنا...
  15. کاشفی

    حضور آپ کا بھی احترام کرتا چلوں - شاداب لاہوری

    غزل (شاداب لاہوری) حضور آپ کا بھی احترام کرتا چلوں ادھر سے گزرا تھا سوچا سلام کرتا چلوں نگاہ و دل کی یہی آخری تمنّا ہے تمہاری زُلف کے سائے ميں شام کرتا چلوں انہيں يہ ضِد کہ مجھے ديکھ کر کسی کو نہ ديکھ ميرا يہ شوق کہ سب سے کلام کرتا چلوں يہ ميرے خوابوں کی دُنيا نہيں سہی، ليکن اب آ گيا ہوں تو...
  16. کاشفی

    ٹوٹ گئے اشکوں کے موتی اب یہ دامن خالی ہے - نسیم مخموری

    غزل (نسیم مخموری) ٹوٹ گئے اشکوں کے موتی اب یہ دامن خالی ہے کھو گئیں قدریں انسانوں کی اور پیراہن خالی ہے ہاتھ میں کوئی ہاتھ نہیں ہے، راہ میں کوئی ساتھ نہیں تنہائی کی برکھا برسی، وصل کا آنگن خالی ہے کس موسم کی بات کروں میں، کس رُت کو شاداب کہوں؟ ہر موسم کا وعدہ جھوٹا، شام سہاگن خالی ہے میرے...
  17. کاشفی

    ٹوٹ گئے اشکوں کے موتی اب یہ دامن خالی ہے - نسیم مخموری

    غزل کی پسندیدگی کے لیئے شکریہ۔۔
  18. کاشفی

    ٹوٹ گئے اشکوں کے موتی اب یہ دامن خالی ہے - نسیم مخموری

    غزل کی پسندیدگی کے لیئے شکریہ۔
  19. کاشفی

    حُسن جب مقتل کی جانب تیغِ برّاں لے چلا - حسن بریلوی

    تعارفِ شاعر: نام حسن رضا بریلوی۔ ولادت: 1862ء بریلی، وفات: 1908ء بریلی۔ داغ دہلوی مرحوم و مغفور رحمتہ اللہ علیہ کے شاگرد تھے۔ حجِ بیت اللہ سے بھی مشرف ہوئے۔ مشہور نعت گو تھے۔ دیوانِ غزلیات بھی شائع ہوا ہے۔
Top