خار و خس تو اٹھیں راستہ تو چلے
خار و خس تو اٹھیں راستہ تو چلے
میں اگر تھک گیا 'قافلہ تو چلے
چاند سورج بزرگوں کے نقشِ قدم
خیر بجھنے دو انکو ' ہوا تو چلے
حاکم شہر !یہ بھی کوئی شہر ہے
مسجدیں بند ہیں ' مے کدہ تو چلے
اسس کو مذہب کہو یا سیاست کہو
خود کشی کا ہنر تم سکھا تو چلے
اتنی...