سید شہزاد ناصر سرکار ! بے شک میر رب بہت حسین ہے اُس کی ہر تخلیق لا ثانی
خوبصورت نظر نے کتنے حسین مناظر کی عکس بندی کی ۔ کلام بھی لاجواب منتخب کیا
سرکار بہت بہت بہت شکریہ
ایک اور اقتباس ، اسے دیکھیں کہ آج سے ڈیڑھ سو سال قبل ایک انگریز بنوں جیسے دور دراز علاقے کی روایات ، تعلیمات میں کتنی دلچسپی لیتا تھا ۔
’’ ایک جمعہ جب شیر دل اپنے باپ کے ساتھ بازار جارہا تھا، اپنے باپ سے پوچھا کہ جمعہ کا دن بطور چھٹی کیوں منایا جاتا ہے مگر اس کے باپ نے اسے ملا کی طرف بھیج دیا...
شمشاد بھائی ! حوصلہ افزائی کا ایسے شکریہ ادا کرہا ہوں کہ ایک اور اقتباس شریک محفل کر رہا ہوں ۔ کتاب ابھی ترجمے کے مراحل میں ہے اللہ نے زندگی دی تو اشاعت کے بعد آپ کے نذر کروں گا ۔بہت دلچسپ کتاب ہے ، بنوں ، وزیرستان ، مروت ، ڈیرہ اسماعیل خان کی تہذیب و روایات کی ایک تاریخ ہے ۔ گاہے گاہے اقتباس...
گرامی قدر ! 15 نومبر کو میری ساٹھویں سالگرہ تھی جس کے ساتھ ہی اسلامی یونیورسٹی سے میری ملازمت ختم ہوگئی اور اب یہ اللہ کا بندہ حصول روزگار کے لیے سرگرداں ہے ۔ دعاوں کی ضرورت ہے کہ رب کریم رزق حلال کے دروازے وا کردے (آمین)
پچھلے دنوں ایک کتاب کا ترجمہ نظر سے گزرا، ایک کہانی پسند آئی،محفلین کی نذر ہے ، کہانی طویل ضرور ہے اگر 1876 کے بنوں کے تناظر میں پڑھیں گے تو لطف اندوز ہونگے
بنوں اور افغان سرحد مطبوعہ 1876سے ایک اقتباس
تحریر : برطانوی سول سرونٹ ایس ایس تھوربرن
ترجمہ :حسنین فلک
ایک عیار ٹھگ
ا یک گاؤں میں دو...
عاطف بٹ ! عرصے بعد آپ کی ایک خوبصورت انداز ، فکر انگیز تحریر
ہم نہیں مجھے اپنے آپ کو بدلنا ہے کیونکہ اپنے اعمال کا میں ہی جواب دہ ہونگا ۔
جب تک میں نہیں بدلوں گا دنیا ایسی ہی رہے گی ۔
ارے سُکھ سے بانسری بجاو ۔ امریکہ بھادر کو معلوم ہے کہ صدیوں سے اس منڈی میں
وطن فروشوں کی کمی نہیں ، ایک ڈھونڈو ہزار ملتے ہیں
نقاب مختلف ہیں ، انداز مختلف ہے ، کراہیت سب پر ایک جیسی عیاں ہے
مگر جب امریکہ بھاگنے لگے گا تو پھر ان خوشامدیوں کی مسخریاں ، اور امریکی فوجیوں کی دوڑیں بھی قابل دید ہونگی ۔
ملک میں پھیلی ہوئی دہشت گردی انہی کی پروردہ پے جن جیب کتروں ، اٹھائیگیروں کو انہوں اور وکیلوں نے قانون سے بچایا ، اُن کی کمائی اپنے بال بچوں کو کھلائی آج وہی قاتل ، بھتہ خور، بنے دندناتے پھر رہے ہیں ۔
میرا دل چاک ہوا چاکِ گریباں کی طرح
اب گلستاں نظر آتا ہے بیاباں کی طرح
میرے سینے میں منّور ہوئے یادوں کے چراغ
بزمِ خوباں کی طرح شہرِ نگاراں کی طرح
کوئی مونس کوئی ہمدم کوئی ساتھی نہ ملا
میں پریشاں ہی رہا زلفِ پریشاں کی طرح
ختم ہوجائیگی ہر روشنی دنیا کی مگر
تم چمکتے ہی رہوگے مہہِ تاباں کی طرح
میں...
یہ کھیل ہے ؟
اس سے تو مجھے اُس وقت سے چڑ ہے جب میں سینما کا ٹکٹ لینے جاتا ، مجھ سے آگے کوئی شخص ہوتا ، یہی کردار ساری زندگی میرے ساتھ رہا ۔ کالج میں داخلے کے وقت ، بنک سے رقم لیتے وقت اور تو اور قصائی سے گوشت لیتے وقت یہ کردار مجھ سے پہلے موجود ہوتا ۔
حالانکہ اب یقیناً مجھ سے اوپر والا اوپر...
یہ دلچسپ واقعات پڑھ کر مجھے بھی شوق ہوا کہ کبھی میں بھی بچہ تھا
گرمیوں کی دوپہر تھی ، جس مین میرے تجربے کے مطابق شیطان مردود زمین پر اتر آتا اور معصوم بچوں کو ورغلاتا ہے ، ایسی ہی ایک دوپہر کو سب سو رہے تھے مجھے نیند نہیں آرہی تھی ، اکثر بچوں کو گرمیوں کی دوپہر کو نیند نہیں آتی ، خیر میں...