نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ اشکِ خُوں ہی سہی، دِل کا کوئی رنگ تو ہو ! اب آگئی ہے تو، خالی نہ جائے شامِ فِراق ناصؔر کاظمی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    چراغ بن کے وہی جِھلمِلائے شامِ فِراق بچا لیے تھے، جو آنسو برائے شامِ فراق کِدھر چلے گئے وہ ہم نَوائے شامِ فِراق کھڑی ہے در پہ مِرے سرجُھکائے شامِ فِراق ناصؔر کاظمی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    زہے احسانِ بے حاصل، کہ دِن کے دِن اسیروں کو اجَل کے ساتھ حُکمِ بازگشتِ آشیاں آئے یاس، یگانہ، چنگیزی
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    قفس بردوش پھرتے ہیں خِزاں آبادِ عالم میں ! اسیرانِ ازل گھر چھوڑ جنگل میں کہاں آئے یاس، یگانہ، چنگیزی
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِکھادے بیخودئ شوق، وہ سماں مجھ کو کہ صبْحِ وصْل نہ ہو، شامِ اِنتظار نہ ہو اصغر گونڈوی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شعُورِ غم نہ ہو، فکرِ مآلِ کار نہ ہو قیامتیں بھی گُزرجائیں ہوشیار نہ ہو سمجھ میں برقِ سرِ طُور کِس طرح آئے جو موجِ بادہ میں ہیجان واِنتشار نہ ہو اضغر گونڈوی
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہندوستاں میں خیر سے اُن کی کمی نہیں! لب پر ہیں جو خلُوص کا دفتر لئے ہُوئے دیتے ہیں بات بات پر اِنسانیت کا درس دِل میں ہزار دشنہ و نشتر لئے ہُوئے جِگؔرمُرادآبادی
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ حُسنِ کافر، اللہ اکبر ! تخرِیب دَوراں، آشوبِ محشر وہ قدِ رعنا، وہ رُوئے رنگیں عالَم ہی عالَم، منظر ہی منظر جانِ توجّہ، رُوحِ تغافُل عُریاں تبسّم، پوشِدہ نشتر وہ موسمِ گُل، وہ شیشہ و مُل وہ کیف و مستی، وہ رُت، وہ منظر نغمہ ہی نغمہ، خوشبُو ہی خوشبُو صہبا ہی صہبا، ساغر ہی ساغر جگؔرمُرادآبادی
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فکرِ کونین سےبیگانہ ہُوا تُو حسرّت! خُوب ٹھہر ا غَمِ جاناں سے ہے یارانہ تِرا مولانا حسرؔت موہانی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہر گھڑی درد لبِ شوق ہے افسانہ تِرا بے خبر تیرے سِوا سب سے ہے دیوانہ تِرا مولانا حسرؔت موہانی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بقائے جذبۂ اُلفت اِسے کہتے ہیں ، اے فانؔی ! کہ اب تک گردِ بادِ خاکِ مجنوں ،شکلِ محمل میں ہے فانؔی بدایونی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کِس قدر جذبہ الٰہی خنجرِ قاتل میں ہے میان سے نکلے تو مَیں سمجھُوں ،کہ خنجر دِل میں ہے حالِ دِل کب تک سُنوگے، بس تم اِتنا جان لو ! مُرغِ بِسمِل کی سی کیفیّت، دِلِ بِسمِل میں ہے مُنہ سے کہیے یا نہ کہیے، مِل گیا ہم کو جواب آپ کے تیور کہے دیتے ہیں، جو کُچھ دِل میں ہے فانؔی بدایونی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کوشِشیں خاک ہُوئیں خود کے ہنسانے کی خلؔش عہدِ قسمت تھا ہَمَیں یُوں ہی رُلائے رکھنا شفیق خلؔش
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہر مژدۂ نشاط سے محروم کردیا اِرشاد ہے کہ ہجر میں جِینا ضرور ہے فانؔی بدایونی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہم ہی وہ کم نصیب تھے ،ما نگے مِلی نہ موت بھی آپ کا کیا قصور ہے ، آپ نے کیا نہیں کِیا مُرتضٰی برلاس
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اپنی ماں کی طرح اُداس اُداس بیٹی شادی کے بعد گھر آئی بشیر بدؔر
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِن مسائل میں تیری یاد بھی کیا جیسے تتلی پہاڑ پر آئی بشیر بدؔر
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جو وہ ہے، تو ہے زندگانی سے حظ مزا عُمر کا ہے جوانی سے حظ نہیں وہ، تو سب کُچھ یہ بے لُطف ہے نہ کھانے مین لذّت، نہ پانی میں حظ کہا دردِ دِل رات کیا مِیؔر نے اُٹھایا بہت اُس کہانی سے حظ مِیرتقی مِیؔر
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میری خودبیینیاں نہ لے مجھ سے جلوہ افروزِ مہوشاں نہ بنا میری خودداریوں کا خون نہ کر مطربِ بزمِ دِلبراں نہ بنا مجاؔز لکھنوی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ماہ و انجم سے مجھ کو کیا نسبت مجھ کو اِن کا مزاجداں نہ بنا اِس زمِیں کو زمِیں ہی رہنے دے اِس زمِیں کو تُو آسماں نہ بنا مجاز لکھنوی
Top