ڈوبتا جارہا ہے من، دیکھو
ہے شکستہ مرا بدن، دیکھو
کوئی گُل چیں یہاں سے گزرا ہے
اُجڑا اُجڑا سا ہے چمن دیکھو
ہاں، گُھٹن ہے، چَہَار سو لیکن
چل رہی ہے ابھی پَوَن دیکھو
آگ بھڑکے گی ایک دن لازم
میرے سینے میں ہے اگن، دیکھو
ان کی گفتار پر نہیں جانا
ان کا کردار، ان کا فن دیکھو
چیر ڈالے...