میر عرض پھر بھی وہی ہے کہ میں نے مثال دی ہے کہ غیر مسلم اقوام نے بغیر کسی شریعت کے ایک مرکز کو نہ صرف وجود بخشا بلکہ اس کے تابع ہو کر بھی دکھایا ہے۔ رہی اسوۃ کی بات تو میرا یقین ہے کہ آپ اور میں ہم دونوں خوب جانتے ہیں کہ اسوۃ کیا ہے اور اختلاف کہاں اور کیسے ہے ، اس کے نمونے آئے دن محفل پر ملتے...