یادش بخیر! جب وہ تصور میں آگیا
شعر و شباب و حُسن کا دریا بہا گیا
جب عشق اپنے مرکزِ اصلی پہ آگیا
خود بن گیا حسی، دو عالم پہ چھاگیا
جو دل کا راز تھا اُسے کچھ دل ہی پاگیا
وہ کرسکے بیاں، نہ ہمیں سے کہا گیا
ناصح فسانہ اپنا ہنسی میں اُڑا گیا
خوش فکر تھا کہ صاف یہ پہلو بچاگیا
اپنا زمانہ آپ بناتے...