آواز دے کہاں ہے ، دنیا مری جواں ہے
آباد میرے دل میں ، امید کا جہاں ہے
آ ، رات جا رہی ہے
یوں ، جیسے چاندنی کی بارات جا رہی ہے
چلنے کو اب فلک سے تاروں کا کارواں ہے
ایسے میں تو کہاں ہے ، دنیا مری جواں ہے
قسمت پہ چھا رہی ہے کیوں رات کی سیاہی
ویراں ہیں میری نیندیں ، تاروں سے لے گواہی
برباد...