نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    انتخابِ باقی صدیقی

    کوئے آوارگاں میں ہم پر بھی کوئی آوازہ کس گیا تو کیا
  2. نوید صادق

    انتخابِ باقی صدیقی

    داغِ دل ہم کو یاد آنے لگے لوگ اپنے دئے جلانے لگے اب تو ہوتا ہے ہر قدم پہ گماں ہم یہ کیسا قدم اُٹھانے لگے رخ بدلنے لگا فسانے کا لوگ محفل سے اُٹھ کے جانے لگے ایک پل میں وہاں سے ہم اُٹھے بیٹھنے میں جہاں زمانے لگے اپنی قسمت سے ہے مفر کس کو تیر پر اُڑ کے بھی نشانے لگے
  3. نوید صادق

    انتخابِ باقی صدیقی

    آئی وہ شاہ کی سواری آؤ ہم تالیاں بجائیں
  4. نوید صادق

    انتخابِ باقی صدیقی

    ان کا یا اپنا تماشا دیکھو جو دکھاتا ہے زمانہ دیکھو یا کسی پردے میں گم ہو جاؤ یا اُٹھا کر کوئی پردہ دیکھو دوستی خونِ جگر چاہتی ہے کام مشکل ہے تو رستہ دیکھو سادہ کاغذ کی طرح دل چپ ہے حاصلِ رنگِ تمنا دیکھو اپنی نیت پہ نہ جاؤ باقی رخ زمانے کی ہوا کا دیکھو
  5. نوید صادق

    آپ کو غصہ کب آتا ہے ؟

    جب میرے سامنے میری پسند کا کوئی شعر غلط پڑھا جائے
  6. نوید صادق

    انتخابِ باقی صدیقی

    یوں بھی ہونے کا پتا دیتے ہیں اپنی زنجیر ہلا دیتے ہیں پہلے ہر بات پہ ہم سوچتے تھے اب فقط ہاتھ اُٹھا دیتے ہیں ایک دیوار اُٹھانے کے لئے ایک دیوار گرا دیتے ہیں
  7. نوید صادق

    انتخابِ باقی صدیقی

    ایک دیوار کی دوری ہے قفس توڑ سکتے تو چمن میں ہوتے
  8. نوید صادق

    انتخابِ باقی صدیقی

    اب تو وہ جی سکتا ہے جس کا دل ہو پتھر کا
  9. نوید صادق

    انتخابِ باقی صدیقی

    یہ دوپہر، یہ پگھلتی ہوئی سڑک باقی ہر ایک شخص پھسلتا ہوا نظر آیا
  10. نوید صادق

    انتخابِ باقی صدیقی

    زندگی کی آس بھی کیا آس ہے موجِ دریا پر دیا جلتا رہا
  11. نوید صادق

    انتخابِ باقی صدیقی

    کون اب دادِ سخن دے باقی جس نے دو شعر کہے میر ہوا
  12. نوید صادق

    انتخابِ باقی صدیقی

    دلوں میں فاصلہ اتنا نہیں تھا زمانہ درمیاں آیا ہوا ہے
  13. نوید صادق

    انتخابِ باقی صدیقی

    تم زمانے کی راہ سے آئے ورنہ سیدھا تھا راستہ دل کا
  14. نوید صادق

    انتخابِ باقی صدیقی

    خبر کچھ ایسی اُڑائی کسی نے گاؤں میں اُداس پھرتے ہیں ہم بیریوں کی چھاؤں میں غموں کی بھیڑ میں اُمید کا وہ عالم ہے کہ جیسے ایک سخی ہو کئی گداؤں میں
  15. نوید صادق

    انتخابِ باقی صدیقی

    انتخابِ باقی صدیقی کتاب: بارِ سفر انتخاب: نوید صادق، احمد فاروق
  16. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    ردیف " صاد " اُن کو دسشمن سے ہے محبت خاص یہ ہمارا ہے ثمرہ اخلاص وجد میں لائے اہلِ درد ہمیں باد کے ساتھ خاک ہے رقاص دل کے ٹکڑے اُڑا، نہیں ہے گناہ نفس کو قتل کر، نہیں ہے قصاص حسنِ باطن، زبونئ ظاہر ہے مئے ناب اور جامِ رصاص کیا مزا تم سے آشنائی کا ما شربتم مدامۃ الاخلاص ہجر زہر...
  17. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    ردیف " شین" اُٹھے نہ چھوڑ کے ہم آستانِ بادہ فروش طلسمِ ہوش ربا ہےدکانِ بادہ فروش کھلا جو پردہ روئے حقائقِ اشیاء کھلی حقیقتِ رازِ نہانِ بادہ فروش فسردہ طینتی و کاہلی سے ہم نے کبھی شباب میں بھی نہ دیکھی دکانِ بادہ فروش یقین ہے کہ مئے ناب مفت ہاتھ آئے یہ جی میں ہے کہ بنوں میہمانِ بادہ...
  18. نوید صادق

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں

    ایسا کرتے ہیں الٹ دیتے ہیں زنبیلِ حیات اور اس میں سے کوئی کام کا پل ڈھونڈتے ہیں شاعر: رحمان حفیظ
  19. نوید صادق

    مبارکباد نوید صادق کی اردو محفل پر پہلی سالگرہ

    اب طبیعت کافی بہتر ہے۔ دراصل ڈاکٹر نے کرسی پر بیٹھنے سے منع کر رکھا تھا۔ اب آہستہ آہستہ پرانی روٹین میں آتا جا رہا ہوں۔ لیکن ابھی زیادہ دیر کمپیوٹر پر بیٹھنے سے گریز کرتا ہوں کہ کہیں پھر کمر کی تکلیف نہ شروع ہو جائے۔
  20. نوید صادق

    غزل برائے تنقید - نوید صادق

    ویسے آپس کی بات ہے، سودا نے ایک جگہ دھیان کو پورا بھی باندھ رکھا ہے۔ لیکن یہ ان دنوں کی بات ہے جب کئی چیزیں اپنی حتمی شکل میں نہیں آئی تھیں تھیں۔ لیکن ان کے ہمعصر درد نے دھیان بروزن دان باندھا ہے، اور یہی صحیح ہے۔
Top