نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    موج دائرہ بن کر آشنائے مرکز ہے بن گیا یقیں آخر پھیل کر گُماں اپنا دَورِ غم ہے لا محدُود ، حدِّ زیست نامعلوُم کام کیوں نہیں کرتی مرگِ ناگہاں اپنا سیماؔب اکبر آبادی
  2. طارق شاہ

    سیماب اکبر آبادی سیمابؔ اکبر آبادی ::::: پہنچے تا بہ منزل کیا، سلسلہ یہاں اپنا ::::: Seemab Akbarabadi

    غزل پہنچے تا بہ منزل کیا، سِلسِلہ یہاں اپنا راستے ہیں سب اُن کے اور کارواں اپنا کیا کریں کہِیں قائم عارضی نِشاں اپنا ہے وہی مکاں اپنا، جی لگے جہاں اپنا بزمِ حُسن میں ہُو گا کون ترجُماں اپنا دِل پہ کُچھ بھروسا تھا، دِل مگر کہاں اپنا وقت راہِ منزِل میں ہو نہ رائیگاں اپنا روز رُخ بدلتا ہے...
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہی وحشت ہے، وہی خار ، وہی وِیرانہ ! دشت کِس بات میں اچھّا مِرے کاشانے سے دلِ برباد میں آباد ہُوئے عِشق و جنوُن کوئی بستی نہیں بہتر مِرے وِیرانے سے داغؔ دہلوی
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نِکل کر دیر و کعبہ سے اگر مِلتا نہ مے خانہ ! تو ٹُھکرائے ہُوئے اِنساں خُدا جانے کہاں جاتے قتؔیل اپنا مُقدّر غم سے بیگانہ اگر ہوتا ! تو پِھر اپنے پرائے ہم سے پہچانے کہاں جاتے قتیلؔ شفائی
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ مِلے تو بے تکلُّف، نہ مِلے تو بےاِرادہ نہ طریقِ آشنائی ، نہ رُسوم ِجام و بادہ ایم ڈی تاثؔیر
  6. طارق شاہ

    شہریاؔر :::::: ہَوا تُو کہاں ہے؟ زمانے ہُوئے :::::: Shahryar

    غزل ہَوا تُو کہاں ہے؟ زمانے ہُوئے! سمندر کے پانی کو ٹھہرے ہُوئے لہُو سب کا سب ، آنکھ میں آگیا ہرے پُھول سے جِسم پیلے ہُوئے جُنوں کا ہراِک نقش مِٹ کر رہا ہَوَس کے سبھی خواب پُورے ہُوئے مناظر بہت دُور اور پاس ہیں مگر آئینے سارے دُھندلے ہُوئے جہاں جائیے ، ریت کا سِلسِلہ! جِدھر دیکھیے، شہر...
  7. طارق شاہ

    ایم ڈی تاثؔیر :::::وہ مِلے تو بے تکلُّف، نہ مِلے تو بےارادہ :::::: M. D. Taseer

    غزل وہ مِلے تو بے تکلُّف، نہ مِلے تو بےاِرادہ نہ طریقِ آشنائی ، نہ رُسوم ِجام و بادہ تِری نِیم کش نِگاہیں ، تِرا زیر ِلب تبسّم یُونہی اِک ادائےمستی، یُونہی اِک فریبِ سادہ وہ کُچھ اِسطرح سےآئے،مُجھےاِسطرح سےدیکھا مِری آرزو سے کم تر ، مِری تاب سے زیادہ یہ دلِیل ِخوش دِلی ہے، مِرے واسطے نہیں ہے...
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک وعدہ اور کر ، کہ طبیعت پھڑک اُٹھے ! اِک تِیر اور ، میرے کلیجے میں مار دے دُنیا نے بے شمار عدؔم کو دِئے ہیں رنج ! اے دوست! چیز تُو بھی کوئی یادگار دے عبدالحمید عدؔم
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بڑا شور تھا جب سماعت گئی بہت بھیڑ تھی جب اکیلے ہُوئے ہنسو آسماں بے اُفق ہوگیا اندھیرے گھنے اور گہرے ہُوئے سُنو ، اپنی ہی بازگشتیں سُنو کرو یاد افسانے بُھولے ہُوئے چلو جنگلوں کی طرف پِھر چلو بُلاتے ہیں پِھر لوگ بِچھڑے ہُوئے شہریاؔر
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    "اِک نَو بہارِ ناز کو تاکے ہے پِھر نگاہ" اور وہ نَو بہارِ ناز کہ ہے جانِ لکھنؤ مجاؔز لکھنوی (اسرالحق مجاؔز)
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب اِس کے بعد صُبح ہے، اور صُبحِ نَو مجاؔز ! ہم پر ہے ختم شامِ غریبانِ لکھنؤ مجاؔز لکھنوی (اسرالحق مجاؔز)
  12. طارق شاہ

    پروین فناؔ سید :::::: تُو جِسے زخمِ آشنائی دے! :::::: Parveen Fana Syed

    غزل پروین فنؔا سید تُو جِسے زخمِ آشنائی دے! وہ تڑپتا ہُوا دِکھائی دے تیری چاہت کے جبرِ پیہم میں! کب سے زنجِیر ہُوں، رہائی دے رُوح کے جنگلوں میں کِس کی صَدا جب بھی سوچُوں، مُجھے سُنائی دے یا قریب آ، رَگِ گُلوُ کی طرح! یا پھر اِس کرب سے رہائی دے اِس ہجُومِ بَلا میں کوئی تو آتشی کی کِرَن...
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دردِ فُرقت کی خلش وابستۂ انفاس تھی مُدّعائے زندگانی مر کے حا صل ہو گیا فانؔی بدایونی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اَدّعائے ضبطِ غم بالکل بجا، یکسر دُرست ! اور جو دِل کا حال چہرے سے نمایاں ہوگیا فانؔی بدایونی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب بھی تِرا وعدہ وفا ہو نہ ہو موت کا وعدہ تو وفا ہو گیا موت کی نیند آگئی بیمار کو غیب سے سامانِ شفا ہو گیا فانؔی بدایونی
  16. طارق شاہ

    وہ حرف حرف مکمل کتاب کردے گا - اجیت سنگھ حسرت

    مجھے یقین ہے اعجازِ لمس سے اِک دِن وہ خار کو بھی، شگُفتہ گُلاب کر دے گا :)
  17. طارق شاہ

    جب بھی ملتے ہیں تو جینے کی دعا دیتے ہیں - اجے پانڈے سحاب

    جب بھی ملِتے ہیں تو جِینے کی دُعا دیتے ہیں جانے کِس بات کی وہ ہم کو سزا دیتے ہیں حادثے، جان تو لیتے ہیں مگر سچ یہ ہے ! حادثے ہی، ہَمَیں جِینا بھی سِکھا دیتے ہیں رات آئی تو تڑپتے ہیں چراغوں کے لیے صُبح ہوتے ہی جنھیں لوگ بُجھا دیتے ہیں :) :) :)
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مَیں کیا کہوُں کہ شرم سے کیسے جُھکا کے سر پُوچھا اُنھوں نے حسرؔتِ بیمار کا مزاج مولانا حسرؔت موہانی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    عادت اُسے بھی ہوگئی رونے کی بے سبب میرا سا ہوگیا، مِرے غمخوار کا مزاج مولانا حسرؔت موہانی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہے وہاں شانِ تغافُل کو جفا سے بھی گُریز اِلتفاتِ نگہِ یار کہاں سے لاؤں مولانا حسرؔت موہانی
Top