ایک مصرعہ نظم میں نہیں لکھا گیا تھا۔ پوری نظم کچھ اسطرح ہے۔ بہر حال پوسٹ کیلیے شکریہ۔ یہ نظم مختلف ویب سائیٹس پر موجود ہے مگر ہر جگہ کوئی نہ کوئی مصرعہ تبدیل شدہ ہے۔
کبھی وقت ملے تو آجاؤ
ہم جھیل کنارے مل بیٹھیں
تم اپنے سکھ کی بات کرو
ہم اپنے دکھ کی بات کریں
ہم ان لمحوں کی بات کریں
جو...