عجیب دکھ ہیں ،
عجیب دکھ ہیں جو دل کے اندر اداسیوں کا اندھیرا کر کے براجماں ہیں
عجیب دکھ ہے کہ تم اندھیری قبر میں تنہا اکیلے ہی ہو
ہاں یہ بھی دکھ ہے کہ ہم یہاں ایک چھت کے نیچے جو سو رہے ہیں
مگر نا بھولو
کہ یہ بھی دکھ ہے تری جدائی جو سہہ رہے ہیں
جو رو رہے ہیں
عجیب دکھ ہیں
جو اندر اندر غموں سے ہم...