باتیں
میں ہر رات سونے سے پہلے
بہت ساری باتیں
لپیٹ کے تکیے کے نیچے رکھ دیتا ہوں
اور خوابوں میں
انہیں دوسروں کے تکیوں کے نیچے
تلاش کرتا ہوں
فرحت عباس شاہ
تلخی
آنکھیں تلخیوں سے بھری ہوئی پیالیاں یں
دل کوئی دکھا ہوا زخم
آتی جاتی ہوئی سانس
دل کو چھیل کر گزرتی ہے
پیالیاں اور زیادہ بھر جاتی ہیں
فرحت عباس شاہ
چلو محبت میں جیتنا جیتنا کھیلتے ہیں
اور نفرت میں ہارنا، ہارنا
حالانکہ مجھے پتہ ہے
تم محبت میں ہار جاؤ گے
اور میں نفرت میں
لیکن پھر بھی ایک بار کھیل، کھیل لینے میں حرج ہی کیا ہے
فرحت عباس شاہ
اسیں جمدیاں نال دے گھابرے، اسیں قسمت نال خفا
کدیں پتھراں دے وچ کھیڈدے، کدیں ٹُردے دُھوڑ اُڈا
اسیں بھولے وانگ کبوتراں ، اسیں پاگل وانگ ہوا
اسیں اپنے آپ عبادتی، اسیں اپنے آپ خدا
فرحت عباس شاہ