نتائج تلاش

  1. م

    بحر بتائیے

    بحر - بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف افاعیل - مَفعُولُ فاعِلاتُ مَفاعِیلُ فاعِلُن (آخری رکن میں‌ فاعلن کی جگہ فاعلان بھی آسکتا ہے) اشاری نظام - 122 1212 1221 212 السلام و علیکم میرے خیال سے, باقی اساتذہ کا انتظار
  2. م

    ایک غزل برائے اصلاح، '' بھلائی جان کے بھر دو ایاغ دھیرے سے ''

    محترم اُستاد، السلام علیکم، پہلے شعر میں لکھا اس لئے کہ آپ جانتے کہ جب پیاسا پانی پیتا ہے تو ہونٹ پانی پیتے ساتھ ہی تراوت محسوس نہیں کرتے بلکہ کچھ وقت لگتا ہے اور نجات یعنی فراغ آہستہ سے آرام سے ہی محسوس ہوتا ہے، اسی کو مد نظر رکھتے ہوے یہاں اس کا استعمال کیا ہے گویا کے پیاسے ہونٹوں کی پیاس...
  3. م

    اصلاح کی درخواست،'' تصور تھا تو پھر تصویر بنتے دیر کیا لگتی

    تصور تھا تو پھر تصویر بنتے دیر کیا لگتی تدبر تھا تو پھر تدبیر بنتے دیر کیا لگتی بنی تفسیر قرآں کی، حیات پاک، رحمت سے مفسر تھا خدا، تفسیر بنتے دیر کیا لگتی بڑے آنسو بہائے اور روئے، گڑگڑائے بھی خدا سے مانگ کی، تقدیر بنتے دیر کیا لگتی بنا اسلام کی پکی، بڑا بے عیب تھا بے شک ہنر معمار...
  4. م

    بھول جائیں تو ہمیں یاد کرانے لکھنا ----- ایک غزل برائے اصلاح

    جی بہت مناسب تجویز ہے، ایسا بھی لکھ سکتے ہیں میرے بھی خیال سے
  5. م

    بھول جائیں تو ہمیں یاد کرانے لکھنا ----- ایک غزل برائے اصلاح

    بہت نوازش، جناب راجہ صاحب اگر نشاندہی فرما دیتے مسئلے کی تو نوازش ہوتی والسلام
  6. م

    بھول جائیں تو ہمیں یاد کرانے لکھنا ----- ایک غزل برائے اصلاح

    بھول جائیں تو ہمیں یاد کرانے لکھنا ہجرتیں آتی رہیں بھی تو ٹھکانے لکھنا ایک بھی تیر لگا، اور نہ محبت پائی سب کے سب چوک گئے ہیں جو نشانے لکھنا یوں سنا ہے کہ وہاں تم بھی رقیبوں سے ملے جل کے مر جائیں گے شائد تو جلانے لکھنا لکھ سکو حرف جو تھوڑے سے، چلو لکھ دینا ملنا ممکن ہی نہیں ہے تو...
  7. م

    بحر بتائیے

    محترم جیلانی صاحب, میں نے بس ایسے ہی مشق کی خاطر کوشش کی ہے, اساتذہ کا انتظار کیجیے والسلام اظہر
  8. م

    بحر بتائیے

    بحر - بحرِ رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع افاعیل - فاعِلاتُن فَعِلاتُن فَعِلاتُن فَعلُن اشاری نظام - 2212 2211 2211 22 (پہلے 2212 کی جگہ 2211 اور آخری 22 کی جگہ 122، 211 اور 1211 بھی آ سکتا ہے)
  9. م

    بحر بتائیے

    بحر - بحر ہزج مثمن سالم افاعیل - مَفاعِیلُن مَفاعِیلُن مَفاعِیلُن مَفاعِیلُن اشاری نظام - 2221 2221 2221 2221
  10. م

    بحر بتائیے

    میرے خیال سے اس کے قریب یہ بحر ہے گو کچھ فرق ہے بحر - بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف افاعیل - مَفعُولُ فاعِلاتُ مَفاعِیلُ فاعِلُن (آخری رکن میں‌ فاعلن کی جگہ فاعلان بھی آسکتا ہے) اشاری نظام - 122 1212 1221 212 (آخری رکن میں‌ 212 کی جگہ 1212 بھی آ سکتا ہے) اساتدہ بہتر جانتے جی
  11. م

    اساتذہ سے ایک سوال

    بحر رمل مثمن محزوف جس کے افاعیل ہیں فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلُن کیا اسے فاعلات فاعلات فاعلات فاعلُن لیا جا سکتا ہے
  12. م

    ایک غزل برائے اصلاح، '' بھلائی جان کے بھر دو ایاغ دھیرے سے ''

    بھلائی جان کے بھر دو ایاغ ، دھیرے سے ملے گا تشنہ لبو، پھر فراغ، دھیرے سے میں کھوج لوں گا محبت، جو دفن کر دی تھی کریدنا بھی پڑا، دل کا داغ ، دھیرے سے ذرا سی نیند ملی ہے، الم کی بانہوں میں بجھانا چاہو بجھا دو چراغ، دھیرے سے کدورتوں کی وجہ جاننا ضروری ہے ملے گا اُن کا اچانک، سراغ،...
  13. م

    ایک غزل اصلاح کے لئے،'' وہ ایسے ہجر میں رو رو دہائی دیتی ہے''

    وہ ایسے ہجر میں رو رو دہائی دیتی ہے خرد جنون کے صدقے دکھائی دیتی ہے گزر گیا ہے زمانہ مگر تعجب ہے صدا وہیں ہے جو گزرو سنائی دیتی ہے قدم رکیں نہ کبھی , مشکلیں تو آتی ہیں لگن ہو سچی تو منزل سجھائ دیتی ہے خیال و خواب پہ پہرے بٹھا نہیں سکتا کہ میری سوچ ہی تجھ تک رسائ دیتی ہے بری نہیں...
  14. م

    غزل ملاحظہ ہو

    جگر بھی پیش کروں دل بھی سامنے رکھوں تمہاری شوخ نگاہوں کے تیر آتے ہیں
  15. م

    ایک غزل اصلاح کے لئے،'' وہ ایسے ہجر میں رو رو دہائی دیتی ہے''

    وہ ایسے ہجر میں رو رو دہائی دیتی ہے خرد جنون کے صدقے دکھائی دیتی ہے گزر گیا ہے زمانہ مگر تعجب ہے صدا وہیں ہے جو گزرو سنائی دیتی ہے زبان خلق کو نقارہ خدا سمجھو خدا ملے نہ ملے، پر رسائی دیتی ہے بخل ہے عیب، بری ہے فضول خرچی بھی تونگروں کو بھی دیکھا گدائی دیتی ہے بری نہیں ہے، وہ لگتی...
  16. م

    ایک نظم،'' خدا کی بستی میں'' اصلاح کے لئے پیش کرتا ہوں

    اُستاد محترم کوشش کرتا ہوں کہ تفصیل بیان کر سکوں جو لکھا ہے اُس کی نہ باقی عدل رہا جب خدا کی بستی میں طویل جبر ہوا تب خدا کی بستی میں خدا ملے گا مجھے کب خدا کی بستی میں پکارتا ہوں میں یا رب خدا کی بستی میں // ’نہ باقی عدل رہا‘ زیادہ رواں ہے، طویل جبر؟؟ سمجھ میں نہیں آیا، ’مہیب‘ تو کہہ سکتے ہو۔...
  17. م

    ایک نظم،'' خدا کی بستی میں'' اصلاح کے لئے پیش کرتا ہوں

    معمولی سی تبدیلی کی ہے اُستاد محترم خدا کی بستی میں نہ باقی عدل رہا جب خدا کی بستی میں طویل جبر ہوا تب خدا کی بستی میں خدا ملے گا مجھے کب خدا کی بستی میں پکارتا ہوں میں یا رب خدا کی بستی میں عزاب آئے ہیں کیا کیا خدا پرستی میں کوئی خدا کو پکارو، خدا کی بستی میں رہو جو عیش میں تُم، یہ اُداس...
  18. م

    ایک نظم،'' خدا کی بستی میں'' اصلاح کے لئے پیش کرتا ہوں

    خدا کی بستی میں نہ باقی عدل رہا جب خدا کی بستی میں طویل جبر ہوا تب خدا کی بستی میں خدا ملے گا مجھے کب خدا کی بستی میں پکارتا ہوں میں یا رب خدا کی بستی میں کسے گئے ہیں خدایا تمام دستی میں کوئی خدا کو پکارو، خدا کی بستی میں رہو جو عیش میں تُم، یہ اُداس رہتے ہیں لبوں پہ چپ سی لگی ہے،...
  19. م

    ایک طرحی غزل،'' جو کھو گیا تھا، تری ذات کے تعاقب میں'' مصرع طرح

    ملا نہ وقت وہ حالات کے تعاقب میں جو کھو گیا تھا، تری ذات کے تعاقب میں ذرا سی دیر میں دیکھا کہ شام ڈھل بھی گئی لو دن بھی ڈوب گیا، رات کے تعاقب میں تُو ایک پل میں کہے گا، پہ ہم بتائیں گے تمام عمر، وجوہات کے تعاقب میں { اس شعر میں کہنا یہ ہے کہ، تُم تو کوئی بات ایک ہی پل میں کہ کے چلے جاو...
  20. م

    ایک طرحی غزل،'' جو کھو گیا تھا، تری ذات کے تعاقب میں'' مصرع طرح

    ملا نہ وقت وہ حالات کے تعاقب میں جو کھو گیا تھا، تری ذات کے تعاقب میں ذرا سی دیر میں دیکھا کہ شام ڈھل بھی گئی یہ دن بھی ڈوب گیا، رات کے تعاقب میں تُو ایک پل میں کہے گا، پہ ہم بِتائیں گے تمام عمر، وجوہات کے تعاقب میں کمالِ فن بھی ہے محتاج اک تصور کا رہو ہمیشہ خیالات کے تعاقب میں مری ہی ذات...
Top