بال
وہی موسم ہے، بارش ہے، مگر چاہت نہیں باقی
وہی ہیٹر لگا کمرہ، مگر راحت نہیں باقی
الجھ بیٹھے تھے ہم دونو، ذرا سی بات کو لے کر
لڑائی ہو گئی تھی سرد پھیلی رات کو لے کر
مری منطق مطابق، رات سردی کی نہیں اچھی
ترا کہنا، سہانی سرد راتیں ہیں کہیں اچھی
وہی میں سوچتا ہوں بال ڈالا، بات...