نتائج تلاش

  1. م

    ایک نظم حاضر ہے ، '' بال''

    بہت شکریہ راجہ صاحب
  2. م

    لگے ہاتھوں ہائکو پر ایک طبع آزمائی

    آمد تیری ہو مہکے رات کی رانی تو پھر عید میری ہو گُل کا مہکنا چڑیوں کا چہکنا ہو کیوں نہ بہکنا
  3. م

    ایک نظم حاضر ہے ، '' بال''

    بال وہی موسم ہے، بارش ہے، مگر چاہت نہیں باقی وہی ہیٹر لگا کمرہ، مگر راحت نہیں باقی الجھ بیٹھے تھے ہم دونو، ذرا سی بات کو لے کر لڑائی ہو گئی تھی سرد پھیلی رات کو لے کر مری منطق مطابق، رات سردی کی نہیں اچھی ترا کہنا، سہانی سرد راتیں ہیں کہیں اچھی وہی میں سوچتا ہوں بال ڈالا، بات...
  4. م

    وحشی درندوں کے نام،'' ایک پگلی سی لڑکی''

    نٹ اُستاد محترم انٹرنیٹ کو کہا ہے یہاں، میں باقی نظم میں تبدیلی کی کوشش کرتا ہوں انشا اللہ
  5. م

    وحشی درندوں کے نام،'' ایک پگلی سی لڑکی''

    ایک پگلی سی لڑکی کچھ تو نٹ کا اثر تھا، کئی روز سے کچھ نشہ بھی ہوا تھا کسی ڈوز سے اور دولت پدر کی کمائی ہوئی رشوتوں سے بھگو کے بنائی ہوئی ہائے کیسی ہوس تھی مٹا لی گئی ایک پگلی سی لڑکی اُٹھا لی گئی صبح ٹی وی کے ہاتھوں خبر لگ گئی بات کوٹھے سے نکلی کئی جگ گئی ہے سزا غیر انسانی، ووٹنگ...
  6. م

    حمد باری تعالی پیش کرنے کی جسارت کرتا ہوں، قلب و نظر سے جاری ترا نام ہو گیا

    شکریہ راجہ صاحب میں ہدایاتِ اُستاد کا منتظر ہوں
  7. م

    حمد باری تعالی پیش کرنے کی جسارت کرتا ہوں، قلب و نظر سے جاری ترا نام ہو گیا

    قلب و نظر سے جاری ترا نام ہو گیا کچھ بھی کیا نہ میں نے مرا کام ہو گیا تیری شفا نصیب ہوئی، روگ اُڑ گئے کوئی دوا ملی نہ، دوا جام ہو گیا دولت ملی کرم کی ، تو جگ، تیرا کیا رہا اک چام سے بھی کم ہے ترا دام ہو گیا اک دن کی بادشاہی عطا ہو گئی کسے سونے کا حال دیکھا فقط چام ہو گیا جگ میں...
  8. م

    ایک کاوش،''ستم کو دیکھ کے جو چھپ گئے ہو، چپ رہے ہو تم '' اصلاح کے لئے

    ستم کو دیکھ کے جو چھپ گئے ہو، سہ رہے ہو تم ستم پر پھر ستم ہیں، اور چپ چپ سہہ رہے ہو تم ہزاروں، مان لوں بھی ہیں نجس، پر یہ سمندر ہے کروڑوں ہو کے بھی تو، گندگی میں بہہ رہے ہو تم ہوا کے راستوں کو کھوجنا مشکل نہیں اتنا گھٹے ماحول میں رہ کر برا بس کہہ رہے ہو تم نہیں ثانی کوئی بھی تھا، ذہانت گھر کی...
  9. م

    اک ترا غم ہے اور بس میں ہوں۔

    ااچھی کاوش جناب
  10. م

    ایک کاوش،''ستم کو دیکھ کے جو چھپ گئے ہو، چپ رہے ہو تم '' اصلاح کے لئے

    ستم کو دیکھ کے جو چھپ گئے ہو، سہ رہے ہو تم سنو یہ بزدلی ہے جس طرح سے رہ رہے ہو تم ہزاروں، مان لو کے ہیں نجس، پر یہ سمندر ہے کروڑوں ہو کے بھی تو، گندگی میں بہہ رہے ہو تم ہوا کے راستوں کو کھوجنا مشکل نہیں اتنا سڑی بدبو کو سہتے ہو، بری بس، کہہ رہے ہو تم نہیں ثانی کوئی بھی تھا، ذہانت گھر کی لونڈی...
  11. م

    ایک کاوش،''ستم کو دیکھ کے جو چھپ گئے ہو، چپ رہے ہو تم '' اصلاح کے لئے

    ستم کو دیکھ کے جو چھپ گئے ہو، سہہ رہے ہو تم سنو یہ بزدلی ہے جس طرح سے رہ رہے ہو تم ہزاروں، مان لو کے ہیں نجس، پر یہ سمندر ہے کروڑوں ہو کے بھی تو، گندگی میں بہہ رہے ہو تم ہوا کے راستوں کو کھوجنا مشکل نہیں اتنا سڑی بدبو کو سہتے ہو، بری بس، کہہ رہے ہو تم غلامی کو سمجھ بیٹھے ہو قسمت ہار مانی ہے...
  12. م

    مبارکباد عام هجري سعيد كل عام وانتم بخير

    آمین ثم آمیں، اللہ رب العزت سب احباب کی دعائیں قبول فرمائے
  13. م

    ایک کاوش،''ستم کو دیکھ کے جو چھپ گئے ہو، چپ رہے ہو تم '' اصلاح کے لئے

    ستم کو دیکھ کے جو چھپ گئے ہو، چپ رہے ہو تم سنو یہ بزدلی ہے جس طرح سے سہہ رہے ہو تم ہزاروں مان لو کے ہیں نجس، پر یہ سمندر ہے کروڑوں ہو کے بھی تو، گندگی میں بہہ رہے ہو تم ہوا کے راستوں کو کھوجنا مشکل نہیں اتنا سڑی بدبو کو سہتے ہو، بری بس، کہہ رہے ہو تم یہاں پر گھپ اندھیرا کیوں، کوئی...
  14. م

    مبارکباد عام هجري سعيد كل عام وانتم بخير

    عام هجري سعيد كل عام وانتم بخير آپ سب کو ہجری سال کی مبارکباد اظہر
  15. م

    ایک غزل اصلاح کے لئے ،'' اُنسیت پل کی رفاقت کی عطا ہو شائد''

    شکریہ جناب مغل صاحب معزرت کہ مصروفیت کی وجہ سے نہ لڑی میں پلٹ سکا انشا اللہ جلد ہی درستگی ہو گی
  16. م

    درد میں حوصلہ نہیں رہتا۔

    کیا کہنے جناب
  17. م

    ایک غزل اصلاح کے لئے ،'' اُنسیت پل کی رفاقت کی عطا ہو شائد''

    اُنسیت پل کی رفاقت کی عطا ہو شائد تجھ سے ملنا ہی محبت کی خطا ہو شائد میں خفا کر کے تجھے چین کبھی پا نا سکا میرا ہی عکس کہو مجھ سے خفا ہو شائد بس ترے ہجر میں جلتا ہوں تڑپ جاتا ہوں اس بھلی شے کا ہی بس نام وفا ہو شائد دل میں جھانکوں تو تری یاد نظر آتی ہے میں اسے پیار کہوں، پیار نما ہو...
  18. م

    اک پنجابی لوک گیت طرز تے لکھن دی کوشش کیتی اے، پڑھ کے رائے ضرور دینا جی

    چوڑئیے نی چوڑئیے، کھسماں کھانئیے پھوڑی تیری پا دیواں، ٹٹ مر جانئیے فایدہ کی اے تیرا مینوں، چھن چھنکاواں اک واری تک لوئے، ترلے میں پاواں سڑ دیاں سکھیاں ، توں وی سڑ جانئیے چوڑئیے نی چوڑئیے، کھسماں کھانئیے نتھ سوہنی نگ والی نک وچ پائی سی پیر دی پنجیب میں منگ لیائی سی ایڈا سی شنگھار ، پھائے چڑھ...
Top