پیڑ اور پتے۔ رام ریاض
جانے کیا کچھ دل پر گزری آج جو دیکھا یاروں کو
کیسی مٹی چاٹ گئی ان پتھر کی دیواروں کو
ہم تو جنم کے اندھے ٹھہرے، ہمیں تو کچھ معلوم نہیں
دُنیا کب سے دیکھ رہی ہے سورج، چاند، ستاروں کو
تیز ہوا کے چلتے ہی یہ ریگ محل اُڑ جائیں گے
آؤ چھوڑ کے شہروں کو آباد کریں پھر غاروں کو...