گو شنیدہ کے بود مانندِ دیدہ ، مگر کلمات اگر صرف شنیدہ ہوں تب بھی وسیلہ برائے افادہ و استفادۂ عام ہوجاتے ہیں، لیکن اگر ہوں ہی گوش نا آشنا تو ابلاغ متکلم بہر کیف تشنۂ تسہیل رہ جاتا ہے، بوجہ ایں اگرچہ اس طرز تکلم کی جانب میلانِ دل ہے مگر یہ اندیشہ باعث تجمید بن جاتا ہے کہ دأبِ گفتگو روغنِ قاز...