نتائج تلاش

  1. م

    طالب کی پیاس اور طلب ہے کہ ۔۔۔ کیا کہوں۔۔ توجہ فرمائے

    حقیقت کوفسانہ کر گیا ہے مجھے وہ یوں دوانہ کر گیا ہے مِرے ہی قلب کا وہ حصہ بن کر بدن میں اب ٹھکانہ کر گیا ہے یہ دل تو تھا مرا ویرانہ لیکن اُسے وہ آشیانہ کر گیا ہے گزرتا تھا نہیں انساں جہاں سے وہی در آستانہ کر گیا ہے تکبُّر سے بھرا تھا ذہن اظہر اِسے وہ عاجزانہ کر گیا ہے یہ-...
  2. م

    طالب کی پیاس اور طلب ہے کہ ۔۔۔ کیا کہوں۔۔ توجہ فرمائے

    حقیقت کوفسانہ کر گیا ہے مجھے وہ یوں دوانہ کر گیا ہے مِرے ہی جسم کا وہ عضو بن کر بدن میں اب ٹھکانہ کر گیا ہے یہ دل تو تھا مرا ویرانہ لیکن مگر وہ آشیانہ کر گیا ہے گزرتا تھا نہیں انساں جہاں سے وہی گھر آستانہ کر گیا ہے تکبُّر سے نہ کرتا کؤی اظہر اِسے بھی عاجزانہ کر گیا ہے یہ-...
  3. م

    طالب کی پیاس اور طلب ہے کہ ۔۔۔ کیا کہوں۔۔ توجہ فرمائے

    عندلیب جی، کچھ سمجھ نہیں آیا کہ اشارہ کس طرف تھا، گستاخی نا سمجھیں تو کچھ وضاحت فرما دیجیے شکریہ مقدمً اظہر
  4. م

    طالب کی پیاس اور طلب ہے کہ ۔۔۔ کیا کہوں۔۔ توجہ فرمائے

    حقیقت کوفسانہ کر گیا ہے مجھے وہ یوں دوانہ کر گیا ہے مِرے ہی جسم کا وہ عضو بن کر بدن میں اب ٹھکانہ کر گیا ہے یوں تو دل ویرانہ بن گیا تھا مگر وہ آشیانہ کر گیا ہے گزر انساں کا ہوتا ہی نہ تھا وہی گھر آستانہ کر گیا ہے کوئی کرتا نہ مگر تو اظہر اِسے بھی عاجزانہ کر گیا ہے اب دیکھیے تو اُستاد جی
  5. م

    طالب کی پیاس اور طلب ہے کہ ۔۔۔ کیا کہوں۔۔ توجہ فرمائے

    السلامُ علیکُم جناب وارث صاحب، ممنون و مشکور کہ آپ کی توجہ بھی نصیب ہوئی بجا فرمایا مطلعع وہی جو آپ نے فرمایا، بس فرمایے میرے علم کے لیے کہ " دوانہ" بھی کیا بمعنیٰ دیوانہ ہی آے گا؟ جزاک اللہ خیر اظہر
  6. م

    طالب کی پیاس اور طلب ہے کہ ۔۔۔ کیا کہوں۔۔ توجہ فرمائے

    حقیقت یا فسانہ کر گیا ہے مگر مجھ کو دیوانہ کر گیا ہے مِرے ہی جسم کا وہ عضو بن کر بدن میں اب ٹھکانہ کر گیا ہے دل مکانوں جیسا لگتا تھا مگر وہ آشیانہ کر گیا ہے لوگ جاتے بھی نہ تھے جس جگہ پر وہ ہی گھر آستانہ کر گیا ہے کوئی کرتا متکبّر اظہر مگر تو عاجزانہ کر گیا ہے
  7. م

    اے کاش کہ پہلے بار میں درست ہو جئئے، آپ کی توجہ کے لیے آستاد محترم

    اُستادِ گرامی، یہ بھی وضاحت کیجیے، از راہِ کرم کہ بالا شکل میں غزل کیا قابلِ قبول ہو گی؟ یا قوافی لازمٍ تبدیل ہوں گے والسلام اظہر
  8. م

    تاثیر کچھ نہیں میرے شعر و شرار میں‌

    واہ جناب کیا بات ہے جی
  9. م

    اے کاش کہ پہلے بار میں درست ہو جئئے، آپ کی توجہ کے لیے آستاد محترم

    آستادِ محترم، شعر کہنا سیکھ لیا تو انشااللہ معنیٰ اور مفاہیم بھی درست ہوتے چلے جاہیں گے، ابھی اردو زبان پر عبور کی کوشش کر رہا ہوں والسلام اظہر یار سب ہم نوا نہیں ہوتے درد کی سب دوا نہیں ہوتے رنگ ہی رنگ ہیں یہاں لیکن رنگ سب خوشنما نہیں ہوتے صدق ہو گر ہماری باتوں میں سچے جذبے فنا نہیں ہوتے...
  10. م

    اے کاش کہ پہلے بار میں درست ہو جئئے، آپ کی توجہ کے لیے آستاد محترم

    یار سب ہم نوا نہیں ہوتے بازگشت کی صدا نہیں ہوتے بولتے سب وفا مگر یارو بے حیا با وفا نہیں ہوتے زندگی قرض ہے اگر ہمدم قرض سارے ادا نہیں ہوتے جو ملے راستے کی گلیوں میں وہ سبھی آشنا نہیں ہوتے سنگ سے تم تراش لیتے ہو مگر پتھر خدا نہیں ہوتے چونکتا ہے سبھی آوازوں پر حرف...
  11. م

    جب اساتزہ کا آنا ہی ٹھہرا تو ہماری اصلاح بھی ہو جائے

    جزاک اللہ خیر و العافیہ آستاد کریم تم سے ملنا تھا کیے پھر سے بہانے آئے زخم کا داغ بنا ، تجھ کو دکھانے آئے ہم نکالیں گے کوئی رستہ ملاقاتوں کا اِسی امید پہ ھم، تجھ کو بلانے آئے جی ٹھہرتا ہی نہیں تھا کسی کل بھی پاگل جی نے بے چین کیا، قصّّے سنانے آئے کچھ نیا سوچ کے رکھنا ہے تمہاری...
  12. م

    جب اساتزہ کا آنا ہی ٹھہرا تو ہماری اصلاح بھی ہو جائے

    تم سے ملنا تھا کیے پھر سے بہانے آئے زخم کا داغ بنا ، تجھ کو دکھانے آئے ہم نکالیں گے رستہ بھی ملاقاتوں کا اِسی امید پہ ھم، تجھ کو بلانے آئے جی ٹھہرتا ہی نہیں تھا کسی کل بھی پاگل جی نے بے چین کیا، قصّّے سنانے آئے کچھ نیا سوچ کے رکھنا ہے تمہاری خاطر کوئ آفت ہے نئی ، دوست پرانے آئے...
  13. م

    جب اساتزہ کا آنا ہی ٹھہرا تو ہماری اصلاح بھی ہو جائے

    تم سے ملنا تھا کیے پھر سے بہانے آئے زخم کا داغ بنا ، تجھ کو دکھانے آئے اک مدعو نامہ لئے دوستوں کی مجلس کا بڑی امید سے ھم، تجھ کو بلانے آئے جی ٹھہرتا ہی نہیں تھا کسی کل بھی پاگل جی نے بے چین کیا، قصّّے سنانے آئے کچھ نیا سوچ کے رکھنا ہے تمہاری خاطر کوئ آفت ہے نئی ، دوست پرانے آئے ایک تُو ہے...
  14. م

    میرے بچوں کی تصاویر

    ماشااللہ جناب، اللہ آپ کو اور آپ کے بچوں کو صحت تندرسی کی نعمتوں سے مالامال فرماے آمین والسلام اظہر
  15. م

    جب اساتزہ کا آنا ہی ٹھہرا تو ہماری اصلاح بھی ہو جائے

    جنابِ مُغل صاحب، بے حد شکر گزار، مجھے کافی عرصہ سے اِن کی تلاش بھی تھی والسلام اظہر
  16. م

    جب اساتزہ کا آنا ہی ٹھہرا تو ہماری اصلاح بھی ہو جائے

    تم سے ملنا تھا کیے پھر سے بہانے آئے زخم کا داغ بنا ، تجھ کو دکھانے آئے اک مدعو نامہ لئے دوستوں کی مجلس کا بڑی امید سے ھم تجھ کو بلانے آئے جی ٹھہرتا ہی نہیں تھا کسی کل بھی پاگل جی نے بے چین کیا، قصّّے سنانے آئے کچھ نیا سوچ کے رکھنا ہے تمہاری خاطر کوئ آفت ہے نئی ، دوست پرانے آئے...
  17. م

    جب اساتزہ کا آنا ہی ٹھہرا تو ہماری اصلاح بھی ہو جائے

    تم سے ملنا تھا کیے پھر سے بہانے آئے زخم کا داغ بنا ، تجھ کو دکھانے آئے مجلسِ دوست کا اک مدعو نامہ لئے بڑی امید سے ھم تجھ کو تکنے بلانے آئے جی ٹھہرتا ہی نہیں تھا کسی کل بھی پاگل جی نے بے چین کیا، قصّّے سنانے آئے کچھ نیا سوچ کے رکھنا ہے تمہاری خاطر کوئ آفت ہے نئی ، دوست پرانے آئے...
  18. م

    جب اساتزہ کا آنا ہی ٹھہرا تو ہماری اصلاح بھی ہو جائے

    آستاد گرامی قدر، میں نے ھر دو صورتوں میں کوشش کی ہے، اب جو آپ کا حکم ہو؟ پہلی کوشش فاعلاتن مفاعلن فعلن میں ہے تم سے ملنے کے بہانے آئے ہیں زخم کا داغ دکھانے آئے ہیں اک مجلس کو بہانہ کہہ کر پھر تجھے دیکھ بلانے آئے ہیں جی ٹھہرتا ہی نہیں ہے پاگل گھڑے کتنے حسیں فسانے آئے پھر...
  19. م

    عشقِ دا سیک

    بڑی میربانی سوہنیو
Top