نتائج تلاش

  1. م

    تم جدا ہوئے ، پر بہار آئی ہے ---- محمد اظہر نذیر

    اُستادِ گرامی ، ایک کوشش اور کیے لیتے ہیں، یقین جانیے اردو سے ناواقفیت آڑے آ جاتی ہے اور کچھ مقامات پر وقت زیادہ لگ جاتا ہے، امید ہے آپ میری کم علمی کو درگزر فرمائیں گے- مقطع میں مصرع اولا میں زندگی کی طرف اشارہ ہے تو مصرع تانیا میں اُسی نسبت سے کہنے کی کوشش کی ہے کہ محبوب کے بن ایک رات گزر ہی...
  2. م

    تم جدا ہوئے ، پر بہار آئی ہے ---- محمد اظہر نذیر

    تم ہوئے جب جدا، بہار آئی دل بجھا، وہ بھی بے قرار آئی گل بھی گلشن بھی لگ رہا ویراں نحس اتنی یہ کیوں نہار آئی وادیاں ہیں یہاں تلاش رہی روشنی بھی وھاں پکار آئی شام پھیلی مگر سہانی نہ تھی حسن ناپید، بے نکھار آئی چاندنی کل جو تھی بہت ہی حسین ابر میں ڈوبی، بے نکھار آئی شب قبائے...
  3. م

    تم جدا ہوئے ، پر بہار آئی ہے ---- محمد اظہر نذیر

    تم ہوے ہو جدا، بہار آئی دل بجھا سا ہے، بے قرار آئی گل بھی گلشن بھی لگ رہا ویراں ہر سو پھیلا ہے اب غبار آئی چاندنی کل جو تھی بہت ہی حسین ابر میں ڈوبی، بے نکھار آئی شب قبائے جمیل اپنی کو یوں ہی لگتا ہے ، اب اُتار آئی یوں لگا زندگی بجھی اظہر بن ترے شب ہی وہ گزار آئی شب ق با...
  4. م

    تم جدا ہوئے ، پر بہار آئی ہے ---- محمد اظہر نذیر

    آساتزہ کرام، شرمندگی ہے کہ کیا کہوں، کوشش ایک اور کرتا ہوں، درخواست ہے کہ برداشت کیجیے ممنون اظہر تم ہوے ہو جدا، بہار آئی دل بجھا سا ہے، بے قرار آئی گل بھی گلشن بھی لگ رہا ویراں ہر سو پھیلا ہے اب غبار آئی چاندنی کل جو تھی بہت ہی حسین ابر میں ڈوبی، بے نکھار آئی شب کو دیکھو،...
  5. م

    تم جدا ہوئے ، پر بہار آئی ہے ---- محمد اظہر نذیر

    فاعلاتن مفاعلن فعلن اُستاد جی، معزرت قبول کیجیے، ایک بار پھر کوشش کی ہے، اب دیکھیے تو مشکور اظہر تم جدا ہو مگر آ گئی بہار دل بجھا ہے، آیا نہیں قرار گل بھی گلشن بھی لگ رہا ویراں کس قدر پھیل چکا ہے غبار چاندنی کل جو تھی بہت ہی حسین ابر میں ڈوبی، کھو چکی نکھار شب کو دیکھو،...
  6. م

    تم جدا ہوئے ، پر بہار آئی ہے ---- محمد اظہر نذیر

    اُستادِ گرامی، فاعلاتن مفاعلن فعلن میں کوشش کی تھی، کیا ٹھیک نہیں؟ والسلام اظہر
  7. م

    تم جدا ہوئے ، پر بہار آئی ہے ---- محمد اظہر نذیر

    محترم آستاد، شرمندہ ہوں کہ تقطیع میں غلطی ہو جاتی ہے، یقین مانیے لگن سچی ہے ذرا دیکھیے تقطیع ٹھیک کی یا نہیں؟ از راہِ کرم یہ بھی بتایے کے آخر میں فعولن رکھتے ہوے کیا " آئی ہے" بھی ٹھیک ہو گا؟ والسلام اظہر...
  8. م

    تم جدا ہوئے ، پر بہار آئی ہے ---- محمد اظہر نذیر

    تم جدا ہوے، پر بہار آئی ہے یہ ہے کہ بڑی بے قرار آئی ہے گل بھی گلشن بھی لگ رہا ویراں ہوا بھی دیکھو بڑی سوگوار آئی ہے چاندنی کل جو تھی بہت ہی حسین آج یوں لگتا ہے بے نکھار آئی ہے اُداسی شب کی دیکھو، چادرِ حسن مجھ کو لگتا ہے وہ اُتار آئی ہے لگا کہ جی بھی نہ پائیں گے اظہر زندگی ہے کے...
  9. م

    ایک غزل برائے اصلاح عرض۔

    بہت خوب لکھی راجہ صاحب
  10. م

    آستادِ گرامی، ایک نئی کاوش، آپ کی راہنمائی کی منتظر ہے

    پھول تو ہیں، مہک ہی باقی نہیں ہیں تو پنچھی، چہک ہی باقی نہیں آنکھ کے سامنے جو رہتے تھے اُن کی اب تو، جھلک ہی باقی نہیں میری تکلیف پر بلکتے تھے ویسی اب تو کسک ہی باقی نہیں اُن کی بستی کو جاتی کوئی ڈگر کوئی رستہ، سڑک ہی باقی نہیں حسن کو اور بھی عیاں کرتے شوخ چہرے، چمک ہی باقی نہیں...
  11. م

    آستادِ گرامی، ایک نئی کاوش، آپ کی راہنمائی کی منتظر ہے

    پھول تو ہیں مہک ہی باقی نہیں ہیں تو پنچھی، چہک ہی باقی نہیں درد میں جان جو چھڑکتے تھے اُن کی اب تو، جھلک ہی باقی نہیں میری تکلیف پر بلکتے تھے ویسی اب تو کسک ہی باقی نہیں حسن کو اور بھی عیاں کرتے شوخ چہرے، چمک ہی باقی نہیں جھنجھنا دیتی تھی کبھی چھن چھن چوڑیوں میں کھنک ہی باقی...
  12. م

    بابا بلھے شاہ بلھے شاہ رب اونہاں نوں مِلدا

    زبردست انتخاب اے جی تواڈا
  13. م

    ھند دے ھون یا پاک جئے لوگ hind jayay hon ya pak jayay log

    جی بہتر ہے انشااللہ آئندہ ایسا نئیں ہو گا
  14. م

    ھند دے ھون یا پاک جئے لوگ hind jayay hon ya pak jayay log

    بڑے دوستاں دی فرمائش سی کہ ہندوستان تے پاکستان دے موضوع تے پنجابی وچ کجھ لکھاں، حاضر اے
  15. م

    ھند دے ھون یا پاک جئے لوگ hind jayay hon ya pak jayay log

    ھند دے ھون یا پاک جئے لوگ سب اللہ بنائے نے خاک جئے لوگ روز جیون روز مریندے ہن پغلائے گریباں چاک جئے لوگ روز رڑدے روز تریندے ہن کملائے خسُ خاشاک جئے لوگ روز پیون روز لویندے ہن سلوٹائے ہی پوشاک جئے لوگ تیریاں میریاں دکھاں تے رون اتھرو وغان ہی نمناک جئے لوگ کتے بلیاں وانگو...
  16. م

    کیا یہ نظم کہلا سکتی ہے اور کیا یہ بحر میں ہے- اصلاح کا طالب ہوں

    صبحِ روشن، مَسا کہو تم لوگ کیوں بقا کو فنا کہو تم لوگ؟ میری ہر سانس میں جو ہے موجود اُسے کیوں پھر جدا کہو تم لوگ یوں ہی مصروف ہے بہت وہ تو اُسے کیوں پھر خفا کہوتم لوگ جو کہیں کان میں پڑے مدہم اُسے کیوں پھر صدا کہوتم لوگ جو بلانے کو ہی نہیں تم کو اُسے کیوں پھر ندا کہوتم لوگ جو...
  17. م

    کیا یہ نظم کہلا سکتی ہے اور کیا یہ بحر میں ہے- اصلاح کا طالب ہوں

    آستاد جی، معزرت، ابھی ٹھیک کرتا ہوں اظہر
Top