نتائج تلاش

  1. م

    کیا یہ نظم کہلا سکتی ہے اور کیا یہ بحر میں ہے- اصلاح کا طالب ہوں

    صبحِ روشن، مَسا کہو تم لوگ کیوں بقا کو فنا کہو تم لوگ؟ میری ہر سانس میں جو چلتا ہے اُسے کیوں پھر کہو جدا تم لوگ یوں ہی مصروف ہے بہت وہ تو اُسے کیوں پھر کہو خفا تم لوگ جو کہیں کان میں پڑے مدہم اُسے کیوں پھر کہو صدا تم لوگ جو بلانے کو ہی نہیں تم کو اُسے کیوں پھر کہو ندا تم لوگ...
  2. م

    کیا یہ نظم کہلا سکتی ہے اور کیا یہ بحر میں ہے- اصلاح کا طالب ہوں

    آستاد محترم، آپ کا حکم سَر آنکھوں پہ مشکور اظہر
  3. م

    کیا یہ نظم کہلا سکتی ہے اور کیا یہ بحر میں ہے- اصلاح کا طالب ہوں

    اساتزہ کرام، جزاک اللہ خیر و الصحہ و العافیہ نتمنی لکُم برکتہ اللہ والسلام اظہر
  4. م

    آستادِ گرامی، ایک نئی کاوش، آپ کی راہنمائی کی منتظر ہے

    پھول تو ہیں مہک ہی باقی نہیں پرندے ہیں چہک ہی باقی نہیں درد میں جاں جو چھڑکتے تھے جان تو ہے چھڑک ہی باقی نہیں حسن کو اور بھی عیاں کرتے شوخ چہرے، چمک ہی باقی نہیں جھنجھنا دیتی تھی کبھی چھن چھن چوڑیوں میں کھنک ہی باقی نہیں کر رھا تھا حسابِ لہن کے بس آوازیں ہیں لہن ہی باقی...
  5. م

    تاسف میری والدہ کی صحت یابی کیلئے دعا کا طلبگار

    اللہ تعالی آپ کی والدہ کو صحت کاملہ سے نوازے
  6. م

    کیا یہ نظم کہلا سکتی ہے اور کیا یہ بحر میں ہے- اصلاح کا طالب ہوں

    صبحِ روشن، مَسا کہو تم لوگ جو ہے زندہ، فنا کہو تم لوگ جو رھا ھی نہیں الگ مجھ سے اُسے کیوں پھر کہو جدا تم لوگ یوں ہی مصروف ہے بہت وہ تو اُسے کیوں پھر کہو خفا تم لوگ جو کہیں کان میں پڑے مدہم اُسے کیوں پھر کہو صدا تم لوگ جو بلانے کو ہی نہیں تم کو اُسے کیوں پھر کہو ندا تم لوگ جو...
  7. م

    کیا یہ نظم کہلا سکتی ہے اور کیا یہ بحر میں ہے- اصلاح کا طالب ہوں

    صبحِ روشن، مَسا کہو تم لوگ جو ہے زندہ، فنا کہو تم لوگ جو رھا ھی نہیں الگ مجھ سے اُسے کیوں پھر کہو جدا تم لوگ یوں ہی الجھا ہوا کام میں ہے اُسے کیوں پھر کہو خفا تم لوگ جو کہیں کان میں پڑے مدہم اُسے کیوں پھر کہو صدا تم لوگ جو بلانے کو ہی نہیں تم کو اُسے کیوں پھر کہو ندا تم لوگ...
  8. م

    کیا یہ نظم کہلا سکتی ہے اور کیا یہ بحر میں ہے- اصلاح کا طالب ہوں

    صبحِ روشن، مَسا کہو تم لوگ جو ہے زندہ، فنا کہو تم لوگ وہ مجھ سے الگ نہیں رہتا اُسے کیوں پھر کہو جدا تم لوگ اُلجھا وہ کام کاج میں ہے اُسے کیوں پھر کہو خفا تم لوگ جو کہیں کان میں پڑے مدہم اُسے کیوں پھر کہو صدا تم لوگ جو بلانے کو ہی نہیں تم کو اُسے کیوں پھر کہو ندا تم لوگ گھبرا سا رہا ہو دل جس...
  9. م

    کیا یہ نظم کہلا سکتی ہے اور کیا یہ بحر میں ہے- اصلاح کا طالب ہوں

    جناب عالی، تو اس صورت میں مطلع کیسے بنے گا؟ کیا یہی رہے گا اور یوںہی شکریہ اظہر
  10. م

    طالب کی پیاس اور طلب ہے کہ ۔۔۔ کیا کہوں۔۔ توجہ فرمائے

    جناب مغل صاحب آمین ثم آمین شکریہ اظہر
  11. م

    کیا یہ نظم کہلا سکتی ہے اور کیا یہ بحر میں ہے- اصلاح کا طالب ہوں

    وہ مجھ سے الگ نہیں رہتا اُسے کیوں پھر کہو جدا تم لوگ اُلجھا وہ کام کاج میں ہے اُسے کیوں پھر کہو خفا تم لوگ جو کہیں کان میں پڑے مدہم اُسے کیوں پھر کہو صدا تم لوگ جو بلانے کو ہی نہیں تم کو اُسے کیوں پھر کہو ندا تم لوگ گھبرا سا رہا ہو دل جس میں اُسے کیوں پھر کہو فضا تم لوگ نہیں...
  12. م

    کیا یہ نظم کہلا سکتی ہے اور کیا یہ بحر میں ہے- اصلاح کا طالب ہوں

    وہ مجھ سے الگ نہیں رہتا اُسے کیوں پھر کہو جدا تم لوگ اُلجھا وہ کام کاج میں ہے اُسے کیوں پھر کہو خفا تم لوگ کان پڑنے پہ جو لگے مدہم اُسے کیوں پھر کہو صدا تم لوگ جو تمہیں بلانے کو ہی نہیں ہے اُسے کیوں پھر کہو ندا تم لوگ دم گھٹا جا رھا اگر ہو تو اُسے کیوں پھر کہو فضا تم...
  13. م

    طالب کی پیاس اور طلب ہے کہ ۔۔۔ کیا کہوں۔۔ توجہ فرمائے

    محترم اُستاد، میں قطعً اس قابل نہیں کے یہ فیصلہ لے سکوں - میرا اطمنان اساتزہ کے اطمنان سے مشروط ہے شکرگزار اظہر
  14. م

    طالب کی پیاس اور طلب ہے کہ ۔۔۔ کیا کہوں۔۔ توجہ فرمائے

    حقیقت کوفسانہ کر گیا ہے مجھے وہ یوں دوانہ کر گیا ہے مِرے ہی کام کا وہ حصہ بن کر سخن میں اب ٹھکانہ کر گیا ہے یہ دل تو تھا مرا ویرانہ لیکن اِسے وہ آشیانہ کر گیا ہے کسی کے راستے میں ہی نہیں تھا وہی در آستانہ کر گیا ہے تکبُّر سے بھرا تھا ذہن اظہر اُسے وہ عاجزانہ کر گیا ہے اُستاد...
  15. م

    طالب کی پیاس اور طلب ہے کہ ۔۔۔ کیا کہوں۔۔ توجہ فرمائے

    جناب مغل صاحب، آپ کی دعائیں ساتھ رہیں تو انشااللہ کچھ سیکھ لیں گے والسلام اظہر
  16. م

    طالب کی پیاس اور طلب ہے کہ ۔۔۔ کیا کہوں۔۔ توجہ فرمائے

    حقیقت کوفسانہ کر گیا ہے مجھے وہ یوں دوانہ کر گیا ہے مِرے ہی قلب کا وہ حصہ بن کر بدن میں اب ٹھکانہ کر گیا ہے یہ دل تو تھا مرا ویرانہ لیکن اُسے وہ آشیانہ کر گیا ہے کسی کے راستے میں ہی نہیں تھا وہی در آستانہ کر گیا ہے تکبُّر سے بھرا تھا ذہن اظہر اِسے وہ عاجزانہ کر گیا ہے یہ-...
  17. م

    طالب کی پیاس اور طلب ہے کہ ۔۔۔ کیا کہوں۔۔ توجہ فرمائے

    جناب راجہ صاحب، تجاویز انتہائئ معقول ہیں، اساتزہ کی اجازت سے انشااللہ نفاز بھی ہو گا مشکور اظہر
  18. م

    طالب کی پیاس اور طلب ہے کہ ۔۔۔ کیا کہوں۔۔ توجہ فرمائے

    آستادِ گرامی، گزشتہ دھاگے سے متعلق ایک سوال ادھورا رہ گیا ہے ، از راہِ کرم راہ نمائی کیجیے http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?t=27933 مشکور اظہر
Top