نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    دوری مجھے موت آئے گی، مر جاؤں گا میں، تجھے موت آئے گی، مر جائے گی تُو، وہ پہلی شبِ مہ شبِ ماہِ دو نیم بن جائے گی جس طرح سازِ کہنہ کے تارِ شکستہ کے دونوں سرے دو افق کے کناروں کے مانند بس دور ہی دور سے تھرتھراتے ہیں اور پاس آتے نہیں ہیں نہ وہ راز کی بات ہونٹوں پہ لاتے ہیں جس نے مغنّی کو دورِ زماں...
  2. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی احسان فراموش ۔ مصطفیٰ زیدی

    احسان فراموش جب منڈیروں پہ چاند کے ہمراہ بجھتی جاتی تھیں آخری شمعیں کیا ترے واسطے نہیں ترسا اُس کا مجبور مضمحل چہرا؟ کیا ترے واسطے نہیں جاگیں؟ اُس کی بیمار رحم دل آنکھیں کیا تجھے یہ خیال ہے کہ اُسے اپنے لٹنے کا کوئی رنج نہیں اُس نے دیکھی ہے دن کی خونخواری اس پہ گزری ہے شب کی عیّاری پھر بھی...
  3. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    اشعار جو پیرہن میں کوئی تار محتسب سے بچا دراز دستیِ پیرِ مغاں کی نذر ہوا اگر جراحتِ قاتل سے بخشوا لائے تو دل سیاستِ چارہ گراں کی نذر ہوا
  4. فرخ منظور

    اردو کو شعراء نے نقصان پہنچایا۔

    ایک بیچارے آکٹیکٹ کو کیا پتا کہ اردو کس چڑیا کا نام ہے۔ چلے ہیں بڑے لوگوں پر تنقید کرنے اپنی اوقات نہیں دیکھتے۔
  5. فرخ منظور

    فانی جانتا ہوں کہ مرا دل مرے پہلو میں نہیں ۔ فانی بدایونی

    جانتا ہوں کہ مرا دل مرے پہلو میں نہیں
  6. فرخ منظور

    فیض کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں

    یہی غزل موسیقار خیام اور ان کی بیگم جگجیت کور کی آواز میں سنیے۔ مظفر علی (امراؤ جان ادا والے) کی فلم انجمن سے یہ غزل لی گئی ہے۔
  7. فرخ منظور

    فیض کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں

    درست غزل پوسٹ کر رہا ہوں۔ غزل کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں، کب ہات میں تیرا ہات نہیں صد شکر کہ اپنی راتوں میں اب ہجر کی کوئی رات نہیں مشکل ہے اگر حالات وہاں، دل بیچ آئیں جاں دے آئیں دل والو کوچۂ جاناں میں‌کیا ایسے بھی حالات نہیں جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا، وہ شان سلامت رہتی ہے یہ جان توآنی...
  8. فرخ منظور

    لاہور کے دوستو

    ان باکس وچ رابطہ کرو۔ فیر دسنے ہاں کہ کیہ کرناں اے۔
  9. فرخ منظور

    امی کو یاد کرتے ہوئے کچھ پنجابی لائنوں کو لکھا تھا

    اس دل گیر پوسٹ سے مجھے فیض کی یہ نظم یاد آ گئی۔ موری اَرج سُنو (نذرِ خسرو) "موری ارج سُنو دست گیر پیر" "مائی ری، کہوں کاسے میں اپنے جیا کی پیر" "نیا باندھو رے، باندھو رے کنارِ دریا" "مورے مندر اب کیوں نہیں آئے" اس صورت سے عرض سناتے درد بتاتے نیّا کھیتے مِنّت کرتے رستہ تکتے کتنی صدیاں بیت گئی ہیں...
  10. فرخ منظور

    نہ مندر میں صنم ہوتا، نہ مسجد میں خدا ہوتا ۔ نوشاد موسیقار اعظم

    نہ مندر میں صنم ہوتا، نہ مسجد میں خدا ہوتا ہمی سے یہ تماشا ہے نہ ہم ہوتے تو کیا ہوتا نہ ایسی منزلیں ہوتیں نہ ایسا راستہ ہوتا سنبھل کر ہم ذرا چلتے تو عالم زیرِ پا ہوتا گھٹا چھاتی، بہار آتی، تمہارا تذکرہ ہوتا پھر اس کے بعد گُل کھلتے، کہ زخمِ دل ہرا ہوتا بُلا کر تُم نے محفل میں ہمیں غیروں سے...
  11. فرخ منظور

    تبسم غزل - سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی - صوفی غلام مصطفٰی تبسم

    سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی دنیا کی وہی رونق، دل کی وہی تنہائی اک لحظہ بہے آنسو، اک لحظہ ہنسی آئی سیکھے ہیں نئے دل نے اندازِ شکیبائی اس موسمِ گل ہی سے بہکے نہیں دیوانے ساتھ ابرِ بہاراں کے وہ زلف بھی لہرائی ہر دردِ محبّت سے الجھا ہے غمِ ہستی کیا کیا ہمیں یاد آیا جب یاد تری آئی چرکے وہ دیے...
  12. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    آواز ۔۔۔ یہ دلّی ہے اپنے غریب الوطن بھائیوں کے لیے ہار غزلوں کے لائی ہے ان کی بہن اور گیتوں کے گجرے بنا کر: "چھما چھم چھما چھم دلہنیا چلی رے" "یہ دنیا ہے طوفان میل" "اے مدینے کے عربی جواں" تیری زلفیں ہمیں ڈس گئیں ناگ بن کر___" مگر اس صدا سے بڑا ناگ ممکن ہے جو لے گیا ایک پل میں ہزاروں کو غارِ...
  13. فرخ منظور

    ساقیا مے دے کہ ہیں ُدرد ِ کش ِ پیمانہ ہم ، منظوم ترجمہ: شاہد فاروق

    ترجمہ از سعدی شیرازی : ساقیا می ده که ما دردی کش میخانه‌ایم --------------------------------------------------------- ساقیا مے دے کہ ہیں ُدرد ِ کش ِ پیمانہ ہم میکدے سے آشنا ہیں ، عقل سے بیگانہ ہم آہ مثل ِ شمع ہم نے خود کو سوزاں کرلیا جس طرف ہے روئے جانانہ ، وہیں پروانہ ہم اہل ِ دانش کو نہ ایسی...
  14. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    اچھا ہے جناب۔ شکریہ! :)
  15. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    رقص کی رات رقص کی رات کسی غمزۂ عریاں کی کرن اس لیے بن نہ سکی راہِ تمنا کی دلیل کہ ابھی دور کسی دیس میں اک ننھا چراغ جس سے تنویر مرے سینۂ غمناک میں ہے ٹمٹماتا ہے اس اندیشے میں شاید کہ سحر ہو جائے اور کوئی لوٹ کے آ ہی نہ سکے! رقص کی رات کوئی دَورِ طرب بن نہ سکتا تھا ستاروں کی خدائی گردش؟ محورِ...
  16. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی پاگل خانہ ۔ مصطفیٰ زیدی

    پاگل خانہ ہر طرف چاکِ گریباں کے تماشائی ہیں ہر طرف غولِ بیاباں کی بھیانک شکلیں ہم پہ ہنسنے کی تمنا میں نکل آئی ہیں چند لمحوں کی پر اسرار رہائش کے لیے عقل والے لبِ مسرور کی دولت لے کر دور سے آئے ہیں اشکوں کی نمائش کے لیے عقل کو زہر ہے وہ بات جو معمول نہیں عقل والوں کے گھرانوں میں پیمبر کے لیے...
  17. فرخ منظور

    شاد عظیم آبادی جو بڑھ کر خود اٹھا لے ہاتھ میں مینا اسی کا ہے ۔ شاد عظیم آبادی

    یہ بزم مے ہے یاں کوتاہ دستی میں ہے محرومی جو بڑھ کر خود اٹھا لے ہاتھ میں مینا اسی کا ہے (شاد عظیم آبادی) مکمل غزل نگہہ کی برچھیاں جو سہ سکے سینہ اسی کا ہے ہمارا آپ کا جینا نہیں، جینا اسی کا ہے یہ بزم مے ہے یاں کوتاہ دستی میں ہے محرومی جو بڑھ کر خود اٹھا لے ہاتھ میں مینا اسی کا ہے مکدّر یا...
  18. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    سبق پھر پڑھ عداوت کا، کدورت کا ، تفاوت کا لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی تباہی کا (جولائی ایلیا)
Top