نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    مجلسِ ادب (جون 20 تا جون 30) 2007ء

    فرحت پروین لکھتی ہیں فرحت پروین لکھتی ہیں: مجلسِ ادب کے رکن بننے سے پہلے ہم یہ تو جانتے تھے کہ شاعری مرصع کاری کا بہت نازک و نفیس فن ہے، اظہار کا سب سے خوبصورت وسیلہ ہے،مگر یہ ہرگز نہیں جانتے تھے کہ یہ اس قدر جان جوکھم کام ہے۔ اتنا ٹیکنیکل اور مکینیکل۔ ہمیں تو شاعری اتنی اچھی لگی تھی کہ ہم...
  2. نوید صادق

    مجلسِ ادب (جون 20 تا جون 30) 2007ء

    آصف شفیع کی رائے آصف شفیع لکھتے ہیں: مرا گھر نہیں کہیں امجد شہزاد کی غزل کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہو جاتی ہے کہ یہ جدید نسل کے شاعر کی غزل ہے۔تمام احساسات جدت سے بھر پور ہیں۔شاعر کا پیرایۂ اظہار دلکش ہے لیکن بقول اساتذہ اسے اور بہتر کیا جا سکتا ہے۔ غزل کے حوالے سے کچھ معروضات گوش گزار...
  3. نوید صادق

    مجلسِ ادب (جون 20 تا جون 30) 2007ء

    محمود شاہد کی رائے امجد شہزاد کی غزل میں ایسی کوئی بات نظرنہیں آتی کہ اس پر بحث کی جائے۔ اس غزل میں روایتی غزل کی تمام خوبیاں موجود ہیں اور اگر ان خوبیوں کوغزل کے معیارکی بنیاد تسلیم کرلیا جائے تو یہ غزل اس نقطۂ نگاہ سے اچھی کہی جاسکتی ہے۔ بہر حال،ایک لمحے کے لئے نظر اس شعر پر ٹہرتی ہے...
  4. نوید صادق

    مجلسِ ادب (جون 20 تا جون 30) 2007ء

    طارق بٹ لکھتے ہیں مسعود منور صاحب بڑے صاحب دل انسان ہیں انہیں بات کہنے کا ہنر آتا ہے،وہ بڑی شائستگی سے بین السطور بہت کچھ کہہ جاتے ہیں ۔امجد شہزاد کی غزل کی بابت مسعود منور کا یہ جملہ ’’ غزل اپنے subject matter کے اعتبار سے اپ ٹو ڈیٹ ہے لیکن آغاز سے انجام تک تخلیق کار سے یہی گلہ کرتی ہے کہ ذرا...
  5. نوید صادق

    مجلسِ ادب (جون 20 تا جون 30) 2007ء

    مسعود منور غزل پر گفتگو کا آغاز کرتے ہیں مسعود منور غزل پر گفتگو کا آغاز کرتے ہیں: امجد شہزاد کے لیے ایک مشورہ تازہ غزل،ہوا کا تازہ جھونکا،نو شگفتہ گل اور ایک نامانوس چہرا میرے لیے یکساں نوعیت کے حامل ہوتے ہیں۔میں نے امجد شہزاد صاحب کا نام ایک دو بار سنا لیکن شعری خلوتوں میں اُن سے کبھی...
  6. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    غزل زلفِ نگارِ درد کا سایہ نہ تھا کبھی یہ وہ لباس ہے کہ جو پہنا نہ تھا کبھی یادوں کا کارواں بھی گزرتا نہیں کوئی دشتِ وفا میں اتنا تو تنہا نہ تھا کبھی محرومیوں کی دھوپ میں جلتے ہوئے بدن حد نگاہ تک تو یہ صحرا نہ تھا کبھی کیا بات ہو گئی ہے بتا ظرفِ آبرو! اس تیرہ خاکداں سے تو جھانکا نہ...
  7. نوید صادق

    مجلسِ ادب (جون 20 تا جون 30) 2007ء

    غزل- امجد شہزاد غزل میں بوریا نشیں ہوں مرا گھر نہیں کہیں اے تو! مرے نصیب، مجھے مل یہیں کہیں یوں تو ہر ایک سمت اندھیرا ہے اور بس لیکن دکھائی دے ہے اجالا کہیں کہیں آکاش دیکھ اپنی پناہوں میں رکھ مجھے ایسا نہ ہو کہ بھینچ لے مجھ کو زمیں کہیں اک راہ دوسری سے مگر منسلک تو ہے میرا گمان...
  8. نوید صادق

    مجلسِ ادب (جون 20 تا جون 30) 2007ء

    مجلسِ ادب کے توسط سے جو آراء وصول ہوتی ہیں۔ وہ تو ہم اردومحفل میں اپلوڈ کر دیتے ہیں۔اس بار ہم بحث کے آغاز سے ہی غزل یہاں پیش کر رہے ہیں کہ جو آراء اردو محفل میں موصول ہوں وہ بھی دونوں فورمز پر اپلوڈ کی جا سکیں۔ اس بار امجد شہزاد کی غزل پیش کی جا رہی ہے۔ دیکھتے ہیں ، اردو محفل اس پر کیا رائے...
  9. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    قابل اجمیری قابل اجمیری
  10. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری۔۔۔۔تبصرہ، استفسار

    اعجاز بھائی السلام علیکم قابل اجمیری کا مختصر تعارف اور چند معاصرین کی آراء بھی اپلوڈ کر ڈالی ہیں۔ انہیں بھی ای بک میں شامل کر لیں۔
  11. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    قابل کے کلام پر ہمعصروں کے تاثرات قابل صاحب آخری دم تک موت سے لڑتے رہے ۔ ان کو زندگی سے پیار تھا، وہ زندہ رہنا چاہتے تھے ۔ باوجودیکہ انہوں نے بدترین حالات کا مقابلہ کیا، معاشی حالات تو پہلے ہی خراب رہے، مگر آخری وقت میں کچھ لوگوں نے ان کے دل پر ایسے گھاو لگائے کہ وہ ان کی تاب نہ لا سکے بلکہ میں...
  12. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    قابل کے کلام پر ہمعسروں کے تاثرات قابل نے اپنی پوری زندگی عجیب کشمکش میں گزاری۔ ان کی زندگی حادثوں اور سانحوں کا مجموعہ رہی، غیروں سے بڑھ کر اپنوں کی بے اعتنائی ان کے لئے سوہانِ روح تھی۔لیکن قابل کو اپنوں سے شکایت رہی نہ بیگانوں سے شکوہ۔ وہ اپنی آگ میں جلتے رہے اور خون تھوکتے تھوکتے اپنی جان دے...
  13. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    قابل کے کلام پر ہمعسروں کے تاثرات قابل اجمیری اردو کے جدید غزل گو شعراء میں جوہرِ قابل کی حیثیت رکھتے ہیں۔غزل کی اس قدر طویل اور عظیم روایت میں شامل ہو کر اپنا ایک انفرادی رنگِ سخن پیدا کر لینا شاید ہر غزل گو کے بس کی بات نہیں۔ اسی لئے غزل گو شعراء کی اتنی کثیر تعداد کے باوجود چند ایک ہی ایسے...
  14. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    قابل کے کلام پر ہمعسروں کے تاثرات قابل اجمیری نے اپنے پیچھے جو شعری ترکہ چھوڑا ہے، وہ مختصر ہونے کے باوجود اتنا مختصر بھی نہیں کہ اس سے قابل اجمیری کے جوہر کا اندازہ نہ ہو سکے۔ ایک اور جواں مرگ شاعر شکیب جلالی کا جموعہ بھی تقریباّ اتنا ہی ہے۔ان دونوں میں قدرِ مشترک یہ ہے کہ انہوں نے انتہائی...
  15. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    قابل کے کلام پر ہمعسروں کے تاثرات یہی ہے دل کی ہلاکت، یہی ہے عشق کی موت نگاہِ دوست پر اظہارِ بے کسی ہو جائے زمانہ دوست ہے کس کس کو یاد رکھو گے خدا کرے کہ تمہیں مجھ سے دشمنی ہو جائے اس قسم کے ایک دو نہیں سیکڑوں انمول اور آبدار موتی، قابل اجمیری مرحوم نے اردو شاعری کو دئے ہیں۔اور صرف تیس...
  16. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    قابل کے کلام پر ہمعسروں کے تاثرات قابل صاحب کی غزلوں کے موضوعات محدود نہیں ہیں۔ان کے یہاں تو موضوعات کے تنوع کا حساس قدم قدم پر ہوتا ہے۔عشق ان کی شاعری کا اہم موضوع ضرور ہے لیکن چونکہ وہ زندگی کے دوسروں پہلووں سے الگ نہیں ہے اس لئے عشقیہ موضوعات بھی ان کے یہاں خاصے پہلو دار اور متنوع کیفیت کے...
  17. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    قابل کے کلام پر ہمعسروں کے تاثرات قابل کے کلام سے ان کی انفرادیت نمایاں ہے اور یہی خصوصیت شاعر کے لئے اہم اور اہم تر ہے۔ میں نے جب پہلی بار ان کا کلام انہی کی زبانی سنا تو حقیقتا بہت متاثر ہوا، خیالات اور جذبات کے ساتھ ساتھ اسلوبِ بیان بھی شگفتہ و پاکیزہ اور تغزل کا حامل ہے۔ (جگر مراد آبادی)
  18. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    قابل اجمیری اصلی نام: عبدالرحیم قلمی نام: قابل اجمیری پیدائش: 1930ء اجمیر شریف وفات: 1962ء حیدر آباد ۔ پاکستان کلام کی اشاعت دیدہ بیدار ۔۔۔۔۔۔۔ پہلا مجموعہ کلام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 1963ء خونِ رگِ جاں ۔۔۔۔ دوسرا مجموعہ کلام ۔۔۔۔ 1966ء کلیاتِ قابل...
  19. نوید صادق

    مجلسِ ادب

    محمود شاہد لکھتے ہیں محمود شاہد لکھتے ہیں: نوید صادق کی غزل نظر نواز ہوئی۔ میں نے اس غزل کو کیفیت،اسلوب اور فکر کے اعتبار سے تین حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے حصے میں یہ دو شعر شامل کئے جاسکتے ہیں یہ روشنی کا جو ہے سلسلہ ہمارے ساتھ تو چل رہا ہے کوئی آئنہ ہمارے ساتھ گلی کے موڑ پہ...
  20. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    غزل کاخِ جذبات کا در کھول تو سکتی ہے غزل چپ کے اِس دور میں کچھ بول تو سکتی ہے غزل اتنے مایوس ہو کیوں شہر کے ماحول سے تم حبس کتنا بھی ہو پر تول تو سکتی ہے غزل تلخ اتنا تو نہیں ذائقۂ صوت و حروف ذہنِ ذی فہم میں رس گھول تو سکتی ہے غزل اور کچھ روز اسی خاک پہ پتھرانا ہے مجھ کو مٹی میں...
Top