نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    سامنے والے گھر میں بجلی رات گئے تک جلتی ہے سامنے والے گھر میں بجلی رات گئے تک جلتی ہے شاید مجھ سے اب تک پگلی آس لگائے بیٹھی ہے میری کسک‘ یہ میری ٹیسیں‘ آپ کو کیوں محسوس ہوئیں؟ آپ کی آنکھوں میں یہ آنسو! دل تو میرا زخمی ہے نفس نفس اک تازہ سرابِ منزل خواب ہے یہ دُنیا نظر نظر قدموں سے...
  2. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    قہر کا پل ہے یہ تو ہوگا قہر کا پل ہے یہ تو ہوگا دل بیکل ہے یہ تو ہوگا کیا قربت تھی‘ کیا دُوری ہے جہدِ خلل ہے یہ تو ہوگا سکھ تھا آنکھ کا تپتا صحرا دُکھ بادل ہے یہ تو ہوگا سائیں سائیں کرتا گھر ہے یا ہوٹل ہے یہ تو ہوگا صبح مسافت‘ شام مسافت خواب کا پھل ہے یہ تو ہوگا پھول بدن ہے‘...
  3. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    دھوپ دل میں اُتر گئی ہے بہت دھوپ دل میں اُتر گئی ہے بہت شاخِ خواہش مگر ہری ہے بہت دیکھ کر بے کسی کا پیرہن آگہی ضبط پر ہنسی ہے بہت ایسے شاداب لب جزیرے پر چند ساعت کی ہمرہی ہے بہت تیرگی کی اذیتوں کے سفر! حوصلے میں شگفتگی ہے بہت راستہ صبح کا بنانا ہے یوں تو دیوار ڈھے گئی ہے بہت...
  4. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    وہم ہر لحظہ مٹانے پہ تلا ہے مجھ کو وہم ہر لحظہ مٹانے پہ تلا ہے مجھ کو ایک تیشہ ہے کہ بس کاٹ رہا ہے مجھ کو کس لیے آج یکایک مرا دل دھڑکا ہے کیوں تبسم ترا‘ آوازہ لگا ہے مجھ کو مجھ سے پھر آنکھ ملاتے ہوئے کیوں ڈرتا ہے قتل کرنے پہ جو آمادہ ہوا ہے مجھ کو مجھ کو اب شہر کے ہنگاموں میں کیوں...
  5. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    قصرِ سحر میں ہوں کہ کسی شب کدے میں ہوں قصرِ سحر میں ہوں کہ کسی شب کدے میں ہوں آشوبِ زندگی! میں عجب مخمصے میں ہوں کیوں جرم بے گناہی پہ دیتا ہے قید سخت فردِ عمل تو دیکھ‘ میں کس قاعدے میں ہوں تو میرے خال و خد کبھی پہچان کے تو دیکھ آئینہ ساز! میں بھی ترے آئینے میں ہوں اتنا نہ حد سے بڑھ...
  6. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    لرزشِ لب کی دھنک ہیئت تمثیلی تھی لرزشِ لب کی دھنک ہیئت تمثیلی تھی میرے احساس نے خود میری زباں کیلی تھی تو نے اے شیخِ حرم! چاک حسد تک نہ سیا ہم فقیرانِ ہوس نے تو قبا سی لی تھی آنکھ جس قلب میں اُتری وہی آئینہ تھا ہاتھ جس شاخ پہ رکھا وہی لچکیلی تھی حرفِ اخلاص بھی لہجے کی طرح سندر تھا...
  7. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    سکوں ہوا نہ میسر ہمیں فرار سے بھی سکوں ہوا نہ میسر ہمیں فرار سے بھی ملے ہیں زخم ترے قرب کی بہار سے بھی متاعِ فقر بھی آئی نہ دستِ عجز کے ہاتھ گریز پا ہی رہا دولتِ وقار سے بھی ہم اہل دل ہی نہ سمجھے وفا کے منصب کو ہوئی ہے ہم کو ندامت ستم شعار سے بھی لہو ہے قلب ترے تمکنت کے لہجے سے عرق...
  8. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    دُکھ کے سکوں نہ سکھ کی خوشی کا سراب ہے دُکھ کے سکوں نہ سکھ کی خوشی کا سراب ہے اک رنج رائیگاں کی طلب بے حساب ہے لغزش کے سہو پر مجھے شرمندگی نہیں قربت کی ہر کجی مری گل آفتاب ہے پچھلے برس بھی نیکیاں سب ضائع ہو گئیں اب کے برس بھی جان! کڑا احتساب ہے بے شک وہ بے وفا ہے مگر اس کی راہ میں...
  9. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    شہر کے محتاط موسم سے خبر آئی تو ہے شہر کے محتاط موسم سے خبر آئی تو ہے رقص میں ضد پر نشاطِ معتبر آئی تو ہے شکر ہے توڑا تو قفلِ خامشی اک مرد نے مدتوں میں جرأتِ عرضِ ہنر آئی تو ہے گھپ اندھیرے میں تبسم کا دیا روشن کریں زندہ رہنے کی یہ اک صورت نظر آئی تو ہے قربتوں کے سرد ہاتھوں میں لیے...
  10. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    یہ الگ بات‘ ہر اک دکھ نے لبھایا ہے مجھے یہ الگ بات‘ ہر اک دکھ نے لبھایا ہے مجھے اے مری کاہشِ جاں! کس نے ستایا ہے مجھے اتنی نفرت تو مرے دل میں نہ جاگی تھی کبھی سوچ‘ کس شخص نے یہ زہر پلایا ہے مجھے پھر کوئی تازہ کسک دل کی تہوں میں اُتری پھر کسی خواب نے آئینہ دکھایا ہے مجھے کس نے لوٹا...
  11. نوید صادق

    "میری پسند"

    دن کو دفتر میں اکیلا، شب، بھرے گھر میں اکیلا میں کہ عکسِ منتشر، ایک ایک منظر میں اکیلا اُڑ چلا وہ، اک جدا خاکہ لئے سر میں، اکیلا صبح کا پہلا پرندہ آسماں بھر میں اکیلا کون دے آواز خالی رات کے اندھے کنوئیں میں کون اُترے خواب سے محروم بستر میں، اکیلا اُس کو تنہا کر گئ کروٹ کوئی پچھلے...
  12. نوید صادق

    “دوست“ بھائی کے نام :)

    کیسے کیسے دوست سجیلے بانکے تھے کیا کیا ان کے ساتھ میں گھومنا پھرنا تھا شاعر: علامہ طالب جوہری
  13. نوید صادق

    عشق

    رفتہ رفتہ رنگ لایا جذبہ خاموشِ عشق وہ تغافل کرتے کرتے امتحاں تک آ گئے شاعر: قابل اجمیری
  14. نوید صادق

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    چشمِ میگوں پہ ہیں سیہ پلکیں یا گھٹائیں شراب خانے پر شاعر: قابل اجمیری
  15. نوید صادق

    بات

    بات اک آئی ہے دل میں نہ بتاوں اس کو عیب کیا ہے مگر اظہار ہی کر دینے میں شاعر: بانی
  16. نوید صادق

    دل کے موضوع پر اشعار!

    تجسیم کے مرحلے کڑے ہیں دل بند گلی سے بھاگتا ہے شاعر: نوید صادق
  17. نوید صادق

    محبت کے موضوع پر اشعار!

    دل کہ ہر بار محبت سے لہو ہوتا ہے دل کو ہر بار یہی کارِ زیاں کھینچتا ہے شاعر: خالد علیم
  18. نوید صادق

    بیت بازی

    نہیں کہ دل میں مرے مدعا نہیں کوئی مگر دراز نہیں بہرِ مدعا مرے ہاتھ شاعر: خورشید رضوی
  19. نوید صادق

    مجلسِ ادب (جون 20 تا جون 30) 2007ء

    مہتاب قدر لکھتے ہیں مہتاب قدر لکھتے ہیں: جناب مسعود منور صاحب کے بے حد مناسب تبصرے کے بعد مزید کسی کہنے سننے کی ضرورت نہیں۔ مہتاب قدر
  20. نوید صادق

    مجلسِ ادب (جون 20 تا جون 30) 2007ء

    سید اقبال طالب کی رائے سید اقبال طالب کی رائے: بھائی اچھی غزل ہے۔آپ ہرگز دل چھوٹا نہ کریں۔بلکہ گرتے ہیں شہسوار ہی میدانِ جنگ میں۔ مسعود منور اور طارق بٹ صاحب نے بہت اچھی بات کہی ہے۔ان قابل قدر لوگوں کی آراء پر غور کریں۔اور پھر چند دنوں کے بعد دوسری غزل بھیجیں۔ بس ہندی الفاظ سے پرہیز کریں۔...
Top