دن کو دفتر میں اکیلا، شب، بھرے گھر میں اکیلا
میں کہ عکسِ منتشر، ایک ایک منظر میں اکیلا
اُڑ چلا وہ، اک جدا خاکہ لئے سر میں، اکیلا
صبح کا پہلا پرندہ آسماں بھر میں اکیلا
کون دے آواز خالی رات کے اندھے کنوئیں میں
کون اُترے خواب سے محروم بستر میں، اکیلا
اُس کو تنہا کر گئ کروٹ کوئی پچھلے...