نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں

    اچھا ہے دل کے ساتھ رہے پاسبانِ عقل لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے شاعر: اقبال
  2. نوید صادق

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں

    یقین کر میں کسی اور کی امانت ہوں مرے مشام میں اپنی کوئی مہک نہ ملا شاعر: رحمان حفیظ
  3. نوید صادق

    اشعار - حروف تہجی کے لحاظ سے

    سفرِ شام نے رہ رہ کے ڈرایا مجھ کو جی اُٹھے سنگ و شجر دیکھ کے تنہا مجھ کو شاعر: خورشید رضوی
  4. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    ہم اہلِ دل نے نہ دیکھے بسنت کے لمحے ہم اہلِ دل نے نہ دیکھے بسنت کے لمحے کھلے نہ پھول کبھی خواب میں بھی سرسوں کے عجیب مرد تھے زنجیر کرب پہنے رہے کنارِ شوق کسی شاخِ گل کو چھو لیتے اُفق پہ صبح کا سورج طلوع ہوتا ہے ستارے ڈوب چکے‘ مشعلیں بجھا دیجے مرے خدا! مری دھرتی کی آبرو رکھ لے ترس...
  5. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    تو بے سبب ہے مری ذات سے خفا‘ کچھ سوچ تو بے سبب ہے مری ذات سے خفا‘ کچھ سوچ ہے اس خرابے میں دل کس کا آئنہ‘ کچھ سوچ دماغ پر ہے مسلّط سکوت سا کچھ‘ سوچ ہے شام ہی سے یہ دل کیوں بجھا بجھا‘ کچھ سوچ خفا نہ ہو کہ کڑی دوپہر میں آیا ہوں میں تنہا کیسے یہ لمحے گزارتا‘ کچھ سوچ تھا جس کی لو سے منور...
  6. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    زرد جذبے ہوں تو کب نشوونما ملتی ہے زرد جذبے ہوں تو کب نشوونما ملتی ہے فن کو تہذیب کی بارش سے جلا ملتی ہے سر میں سودا ہے تو چاہت کے سفرپر نکلیں کرب کی دھوپ طلب سے بھی سوا ملتی ہے کون سی سمت میں ہجرت کا ارادہ باندھیں کوئی بتلائے کہاں تازہ ہوا ملتی ہے چاند چہرے پہ جواں قوسِ قزح کی صورت...
  7. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    یاد آؤں گا اُسے‘ آ کے منائے گا مجھے یاد آؤں گا اُسے‘ آ کے منائے گا مجھے اور پھر ترکِ تعلق سے ڈرائے گا مجھے آپ مسمار کرے گا وہ گھروندے اپنے اور پھر خواب سہانے بھی دکھائے گا مجھے مجھ کو سورج کی تمازت میں کرے گا تحلیل اور مٹی سے کئی بار اُگائے گا مجھے اپنی خوشبو سے وہ مانگے گا حیا کی...
  8. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    حادثوں میں رہتا ہے چہرہ لالہ گوں اپنا حادثوں میں رہتا ہے چہرہ لالہ گوں اپنا حوصلے کا آئینہ ہے دلِ زبوں اپنا تیرا دھیان بھی جیسے کعبۂ تقدس ہو تیرے بعد بھی رکھا ہم نے سرنگوں اپنا رخشِ وصل کی باگیں دستِ شوق کیا تھامے فصلِ انبساط آگیں حال ہے زبوں اپنا فاصلوں کی دوپہریں رنگ رُخ اُڑاتی...
  9. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    اے رسم و راہِ شہر کے محتاط ظرف رنگ اے رسم و راہِ شہر کے محتاط ظرف رنگ ٹھوکر بھی کھا کے آیا نہ جینے کا ہم کو ڈھنگ آتی نہیں ہے سطحِ یقیں پر وفا کی لہر رہتی ہے صبح و شام مزاجوں میں سرد جنگ ہر صبح دُکھ سے چور ملا زخم زخم جسم ہر شب تھرک تھرک گیا آہٹ پہ انگ انگ تھا جس سے میرے سچ کے تحمل...
  10. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    دھوپ اور چھاؤں کا کربِ ذات لکھتا تھا دھوپ اور چھاؤں کا کربِ ذات لکھتا تھا دیدہ ور تھا دوری کو اختلاط لکھتا تھا زخم زخم گنتا تھا روشنی میں جگنو کی حرف حرف پلکوں پر سچی بات لکھتا تھا میں بھی ان خلاؤں میں ایک لحظہ پہلے تک خواب کا مسافر تھا‘ خواہشات لکھتا تھا صبحِ جاں کی شبنم ہو‘ دُھوپ...
  11. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    خزاں میں غم ذرا کچھ کم کیا کر خزاں میں غم ذرا کچھ کم کیا کر بہاروں میں بھی آنکھیں نم کیا کر دلوں میں قید کر رکھا ہے جن کو وہ باتیں بھی کبھی باہم کیا کر تمنا ہے کہ زہری چپ کے گیسو لبوں کے دوش پر برہم کیا کر ہر آنگن میں سحر کب بولتی ہے سکوتِ شام کا دُکھ کم کیا کر تعلق خواب ہے قدرت...
  12. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    بہشتِ دل میں خوابیدہ پڑی ہے بہشتِ دل میں خوابیدہ پڑی ہے وہ اک حسرت جو میری زندگی ہے بہت خوش ہوں میں فن کی سرزمیں پر مری نیکی بدوں نے لوٹ لی ہے دریچے کھول دیتا ہوں طلب کے مجھے جب بھی شرارت سوجھتی ہے سیاست اب کہاں زنجیر ہوگی یہ کشتی اب کنارے لگ رہی ہے بہت نامطمئن ہے دل کی دھڑکن...
  13. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    آج بھی دھوپ میں ہوں ٹھہرا ہوا آج بھی دھوپ میں ہوں ٹھہرا ہوا ابر کا انتظار کتنا تھا اک الاؤ تھا رُوٹھنا اس کا مسکراتی تو پھول کھل جاتا دل کے در پر یہ کس نے دستک دی گونج اُٹھا ہے گھر کا سناٹا تیری قربت مری ضرورت تھی یوں تو تو نے بھی خواب دیکھا تھا دو قدم اور ساتھ دے لیتے حوصلہ آپ...
  14. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    دشتِ غم میں کھلا پھول جذبات کا دشتِ غم میں کھلا پھول جذبات کا کتنا سندر تھا رنگِ حنا ہات کا جس جگہ ہر خوشی غم کا عنواں بنے کون مہماں ہو ایسے محلات کا بھولی بسری ہوئی یاد کے بادلو مینہ نہ برسے گا اب پھر ملاقات کا بعدِ ترکِ تمنا بھی میلے رہے شہر سونا ہوا کب خیالات کا زندگی کو نگل...
  15. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    اُمید کے صحرا میں جو برسوں سے کھڑا ہے اُمید کے صحرا میں جو برسوں سے کھڑا ہے حالات کی بے رحم ہواؤں سے لڑا ہے رُسوائی سے بھاگے تو یہ محسوس ہوا ہے تنہائی کی منزل کا سفر کتنا کڑا ہے ہیرے کی کنی ہو تو تبسم بھی بہت ہے لو سامنے اک کانچ کا مینار کھڑا ہے یوں ذہن پہ برسا ہے تری یاد کا بادل...
  16. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    جرمِ اخلاص کے شعلوں کو ہوا دیتی ہے جرمِ اخلاص کے شعلوں کو ہوا دیتی ہے جب بھی آتی ہے تری یاد رُلا دیتی ہے بیکراں وقت کی اس کوکھ میں پلتی ہوئی سوچ اک نئی صبح کی آمد کا پتہ دیتی ہے سوچتا ہوں کہ کہیں تیرے تعاقب میں نہ ہو وہ اذیت جو مری نیند اُڑا دیتی ہے تیری تصویر مرے گھر میں جو آویزاں...
  17. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    ہوا کے ساتھ درختوں کے رابطے تھے بہت ہوا کے ساتھ درختوں کے رابطے تھے بہت تھا عکسِ ذات فقط ایک‘ آئینے تھے بہت تمہارے بعد تو سنسان ہو گیا ہے شہر عجیب دن تھے وہ‘ تم تھے تو رتجگے تھے بہت ہمیں نے ترکِ مراسم کی راہ اپنا لی یہ اور بات تعلق کے راستے تھے بہت سحر سے مانگ رہے ہیں وہ عکس خواب و...
  18. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    غمِ حالات سہیں یا نہ سہیں سوچ میں ہیں غمِ حالات سہیں یا نہ سہیں سوچ میں ہیں ہم دُکھی لوگ کسے اپنا کہیں سوچ میں ہیں جسم اور روح کے مابین کسک کس کی ہے ذہن ذی فہم کی کتنی ہی تہیں سوچ میں ہیں کوئی آواز‘ نہ پتھر‘ نہ تبسم‘ نہ خلوص اب ترے شہر میں ہم کیسے رہیں سوچ میں ہیں کیسا اخلاص کہ ہیں...
  19. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    کل رات اُس کا چہرہ مجھے زرد سا لگا کل رات اُس کا چہرہ مجھے زرد سا لگا اک آگ کا الاؤ تھا جو سرد سا لگا مجھ سے قدم ملاتا ہوا دھوپ میں چلا سایہ بھی آشنائے رہِ درد سا لگا اُس کے بھی پاؤں میں کوئی چکر ہے ان دنوں وہ بھی کچھ اپنی طرح جہاں گرد سا لگا کس دشتِ غم کی خاک اُسے چھاننی پڑی کیوں...
  20. نوید صادق

    میں اجنبی سہی - سید آلِ‌ احمد

    ہمارے گھر کے آنگن میں گھٹا کس روز آئے گی ہمارے گھر کے آنگن میں گھٹا کس روز آئے گی سکوتِ شامِ ویرانی بتا‘ کس روز آئے گی بہت دن ہو گئے ہم پر کوئی پتھر نہیں آیا شکستِ شیشۂ دل کی صدا کس روز آئے گی دُکھوں کے جلتے سورج کی تمازت جان لیوا ہے مرے حصے میں خوشیوں کی ردا کس روز آئے گی مسلسل...
Top