زندگی کی سب سے بور عید تھی یہ اور شائد پہلی بار ایسا ہوا
بس آخری دن بار بی کیو بنایا وہی ٹائم اچھا گزرا نہیں تو کوئی مزہ نہیں آیا
عید سے پہلے مدینہ گیا تھا وہاں بہت مزہ آیا موسم بھی اچھا تھا اور رش بھی کم تھا
اوہ! اس کے بارے میں تو سوچا ہی نہیں
چلیں پہلے یہ سوچتا ہوں کہ
فون کس کے خرچے پر کیا جائے(آفس میں کرنے کو اور کچھ ہے جو نہیں صبح سے ٹھنڈ پروگرام چل رہا ہے)
اس شعر میں مولانا فضل الرحمان جناب صدر صاب سے مخاطب ہیں اور فرما رہے ہیں
تم ہوئے کہ ہم ہوئے کہ میر ہوئے
حکومت میں آنے کے بعد امیر ہوئے اس لئے اس ملک کو انڈیا سے بچاؤ کل اسی لیے سب اکھٹے ہوئے تھے