میں نے یہ کالم اسی دن پڑھ لیا تھا جس دن شائع ہوا تھا۔ اور پڑھ کر احساس ہوا کہ قاسمی صاحب کا انداز اپنانے کی کوشش میں عامیانہ انداز اپنا بیٹھے ہیں۔ مجھے نذیر ناجی کا سلجھا ہوا تجزیہ کا انداز پسند ہے۔ اور میری ذاتی رائے میں بعض اوقات گھمبیر مسائل میں ان جیسا ٹو دی پوائنٹ تجزیہ کرنے والے کم ہی ملیں...