چمن کے غنچوں نے رنگ بدلا، فلک کے تاروں سے ساتھ چھوڑا
میں جن سہاروں سے مطمئن تھا انہی سہاروں نے ساتھ چھوڑا
خود اہلِ کشتی کی سازشیں ہیںکہ نا خدا کی نوازشیں ہیں
وہیں تلاطم کو ہوش آیا جہاں کناروں نے ساتھ چھوڑا
مرے گناہِ نظر سے پہلے چمن چمن میری آبرو تھی
مجھے شعورِ جمال آیا تو گلعذاروںنے...